شمالی وزیرستان : ٹرانسپورٹ کے مہنگے کرائے، ہزاروں افراد پیدل نقل مکانی پر مجبور
بنوں (طاہر علی/دی نیشن رپورٹ) معروف مزاحیہ شخصیت علی طور خان ضلع بنوں کے بالکل کنارے پر واقعہ مقام سے 42 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے بکاخیل پہنچے۔ علی طور خان کو عموماً چھتری اٹھائے میرعلی بازار میں گھومتے پھرتے دیکھا گیا ہے۔ وہ اپنے مزاحیہ جملوں سے قبائلیوں کا دل بہلاتا ہے۔ مقامی ملک کے حجرہ میں متعدد افراد اس کے گرد جمع ہو گئے۔ کالے سلیپر، بلیو ڈھیلی ڈھالی شلوار قمیض پہنے اور سفید پگڑی لئے علی طور خان اپنی بکری کو بھی ساتھ لئے پھرتا ہے۔ اس کی اہلیہ اور 4 بچے اس کے ساتھ نہیں آئے کیونکہ وہ اتنا لمبا سفر پیدل نہیں کر سکتے اور اس لئے وہ میر علی میں اپنے آبائی گھر میں ہی مقیم ہیں۔ اس نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ یہ بکری میری بیوی سے زیادہ وفادار ہے۔ اطلاعات کے مطابق ٹرانسپورٹ کے زیادہ کرایوں نے نقل مکانی کرنے والوں کو پیدل سفر کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ہزاروں افراد اپنے گھریلو سامان کے ساتھ پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ ان میں بوڑھے افراد، عورتیں اور بچے شامل ہیں۔