شمالی وزیرستان ‘ خیبر ایجنسی : بمباری جاری‘ مزید 30 دہشت گرد ہلاک‘ نقل مکانی کیلئے ایک روز کی توسیع
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) جیٹ طیاروں نے خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان میں 30دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ آئی ایس آر کے مطابق گزشتہ روز 8 بجے صبح پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ پاکستان افغان سرحد کے قریب خیبر ایجنسی میں 10دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ طیاروں نے دہشت گردوں کے تین ٹھکانے تباہ کر دیئے جس میں 15 دہشت گرد مارے گئے۔ جیٹ طیاروں نے ٹارگٹڈ آپریشن میں اس بات کا خیال رکھا کہ سول آبادی کو کسی صورت میں نشانہ نہ بنایا جائے۔ بی بی سی کے مطابق پاکستانی فوج کا کہنا ہے شمالی وزیرستان کے عمائدین نے فوجی آپریشن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم باجوہ نے ٹیوٹ میں مزید کہا شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ، میر علی اور دتہ خیل کے عمائدین نے فوجی آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق عمائدین نے اعادہ کیا وہ دہشت گردوں کو دوبارہ شمالی وزیرستان میں آنے نہیں دیں گے۔ نیوز ایجنسیوں کے مطابق وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران 5ٹھکانے تباہ کئے گئے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے آئی ڈی پیز کو چیک پوائنٹس پر 12ہزار کی نقد امدادی رقم دینے کی ہدایت کی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جیٹ طیاروں نے رات 2 بجے خیبر ایجنسی میں پاکستان، افغانستان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ٹارگٹڈ کارروائی میں دس دہشت گرد مارے گئے اور ان کے دو ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ شمالی وزیرستان میں بھی صبح 5 بجے حسو خیل کے علاقے میں لڑاکا طیاروں نے حملے کیے۔ کارروائی میں 20 دہشت گرد ہلاک اور تین ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ مصدقہ اطلاعات پر جیٹ طیاروں نے باڑہ کے علاقہ ملک دل خیل میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کونشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں تین دہشت گرد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے جبکہ بارود کا ایک ذخیرہ بھی تباہ ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق حملہ میں ہلاکتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے تحصیل میر علی میں دہشت گردوںکے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں 7 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ دو ٹھکانے بھی تباہ ہو گئے۔ فورسز نے میر علی کے علاقوں خوشحالی طوری خیل اور ذکرخیل کے علاقوں میں کارروائی کی۔ تین روز میں نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد تقریباً 2لاکھ 80ہزار تک پہنچ گئی۔ شمالی وزیرستان میں نقل مکانی کرنے والوں کے لئے کرفیو میں مسلسل چوتھے روز بھی نرمی کی گئی جس کے دوران تحصیل رزمک اور دوسلی سے بڑی تعداد میں لوگ بنوں کی طرف آرہے ہیں۔ متاثرین کی امداد کیلئے مساجد میں اعلان کئے جا رہے ہیں۔وزیراعظم سیکرٹریٹ کو دی جانے والی ہدایت میں کہا گیا ہے کہ آئی ڈی پیز کو فوری طور پر چیک پوائنٹس پر ہی ایمرجنسی نقد رقم دی جائے۔ وزیراعظم نے کہا آئی ڈی پیز کو امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے دیگراداروں سے بھی رابطہ رکھا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے افراد کی کجھوری چیک پوسٹ پر تلاشی لی جا رہی ہے جبکہ ان کو وہیں پر امدادی سامان اور راشن دیا جا رہا ہے۔ محکمہ تعلیم لکی مروت کے بنوں انتظامیہ کو احکامات جاری کر دیئے ہیں نقل مکانی کر کے آنے والے افراد کیلئے سرکاری سکولوں میں قیام کا انتظام کیا جائے۔ آئی ایس پی آر نے آئی ڈی پیز کے بھیس میں شمالی وزیرستان سے دہشتگردوں کی آمد کو روکنے کیلئے انتظامات مکمل کر لئے۔ قبائلی عمائدین سے بھی تعاون حاصل کیا جائے گا۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونیوالے اعلامیے میں بتایا گیا ہے آئی ڈی پیز کے بھیس میں دہشتگردوں کی آمد کو روکنے کیلئے چیکنگ پوائنٹس پر نادرا کا کمپیوٹرائیزیشن نظام فعال کردیا گیا ہے۔ نادرا کے نظام سے آئی ڈی پیز کی شناخت میں تعاون لیا جائے گا۔ ثناء نیوز کے مطابق پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے ایک دن کی تنخواہ متاثرین شمالی وزیرستان ایجنسی کے لئے وقف کرنے کا اعلان کر دیا۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق پاک فوج نے اپنا 30دنوں کا راشن بھی متاثرین شمالی وزیرستان ایجنسی کیلئے وقف کر دیا ہے۔آئی این پی کے مطابق حکومت نے شمالی وزیرستان سے آئی ڈی پیز کی منتقلی میں ایک روز کی توسیع کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاک فوج کے آپریشن ’ضرب عضب‘‘ کو مزید بڑھانے کے لئے حکومت نے لوگوں سے ہفتہ تک علاقہ خالی کرنے کی اپیل کی تھی تاہم لوگوں کی بڑی تعداد میں انخلا کے پیش نظر منتقلی میں ایک روز کی توسیع کردی گئی ہے اس دوران آج بروز اتوار کرفیو میں نرمی بھی رہے گی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق متاثرین شمالی وزیرستان کیلئے پی ڈی ایم آفس میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا جبکہ آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی نے آئی ڈی پیز کیمپ بکاخیل اور بنوں کا دورہ کیا۔ کور کمانڈر سے متاثرین سے ضروریات سے متعلق معلومات میں کور کمانڈر نے قبائلی بھائیوں کی ہرممکن مدد کرنے کی ہدایت کی۔