• news

سانحہ لاہور: جوڈیشل کمشن نے رانا ثنا،ڈاکٹر توقیر کو کل طلب کرلیا، نہ آنے پر ڈی سی او کو نوٹس‘60 کارکن رہا

لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) سانحہ لاہور کی تحقیقات کرنیوالے لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل جوڈیشل کمیشن نے سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ اور سابق سیکرٹری وزیر اعلی‘ توقیر شاہ کو کل بروز پیر طلب کرلیا جبکہ سیکرٹری صحت‘ سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹر ی بیت المال کو بھی پیش ہونے کی ہدائت کردی گئی۔ جوڈیشل کمیشن نے سیکرٹری داخلہ سے جوائنٹ تحقیقاتی ٹیم کی آئینی پوزیشن پر رائے طلب کرلی۔ کمشن کی طرف سے خط کے باوجود پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے ٹریبونل کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کروانے کوئی نہیں آیا۔ فاضل کمشن نے ڈی سی او لاہور کی عدم حاضری پرشوکاز نوٹس جاری کردیا۔ کمشن کی طرف سے احکامات جاری ہونے پر آئی جی پنجاب نے اپنے دستخط کے بغیر رپورٹ پر دستخط کر کے دوبارہ جمع کروائی ۔فاضل کمشن نے تمام ٹی وی چینلز سے آئندہ 24 گھنٹوں میں سانحہ کی تمام فوٹیج طلب کرتے ہوئے مزید تحقیقات کی کارروائی کل بروز پیر تک ملتوی کردی۔ کمشن کے سربراہ نے جب رجسٹرار سے ڈی سی او کی موجودگی کے حوالے سے پوچھا کہ کیا ڈی سی او موجود ہیں تو انہیں بتایا گیا کہ ڈی سی موجود نہیں جس پر کمیشن کے سربراہ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب ڈی سی او کو ہر روز کمیشن کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے تو کیوں پیش نہیں ہوئے۔ اس پر وہاں موجود ایک ضلعی افسر نے کہا کہ میں ڈی سی او کی جانب سے پیش ہوا ہوں تاہم کمشن کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈی سی او کو بلایا ہے ہر سماعت پر وہ خود حاضر ہوں جبکہ عدالتی معاون کے طور پر موجود وکلاء نے شفاف انکوائری کیلئے آئی جی پنجاب سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔ سیکرٹری ہیلتھ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹس اور جناح ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں زیرعلاج سانحہ ماڈل ٹائون کے زخمیوں کے حوالے سے معلومات بھی جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج رائے ایوب خان مارتھ نے ماڈل ٹائون میں منہاج القران سیکرٹریٹ پر پولیس آپریشن کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اور اس واقعہ کیخلاف شاہدرہ میں احتجاج کرتے ہوئے گرفتا رہونے والے عوامی تحریک کے 60 کارکنوں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔ فاضل عدالت نے یہ حکم مذکورہ کارکنوں کی جانب سے دائر ضمانت کی درخواستوں کو منظو ر کرتے ہوئے دیا ہے۔ رہائی پانیوالے کارکنوں میں سے 44 کیخلاف تھانہ فیصل ٹائون میں مقدمہ درج تھا جبکہ 16 کیخلاف شاہدرہ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
جوڈیشل کمشن

ای پیپر-دی نیشن