بینظیر کا یوم ولادت سادگی سے منایا گیا
کراچی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کی شہید چیئر پرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کا 61 واں یوم ولادت ملک بھر میں سادگی سے منایا گیا۔ گڑھی خدا بخش میں تقریب کا آغاز قرآن خوانی اور مزار پر پھولوں کی چادر چڑھاکر کیا گیا۔ قران خوانی کے بعد شہید بے نظیر بھٹو سے عقیدت کے طور پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے خون کے عطیات دیئے۔ یہ عطیات سابقہ روایات کے مطابق مسلح افواج کے زخمی جوانوں اور ضرورتمند مریضوں کو دیئے جائیں گے۔ اسلام آباد میں بے نظیربھٹو کی سالگرہ تقریب کے موقع پر خورشید شاہ سمیت ارکان اسمبلی نے پارلیمنٹ ہائوس میں کیک کاٹا اور خون کے عطیات دیئے۔ جمہوریت کیلئے حدمات پر انہیں عقیدت پیش کرتے ہوئے دہشت گردی کیخلاف کوشش جاری رکھنے کا عزم کیا۔ مرکزی سیکرٹریٹ میں اسلام آباد کے صدراورکارکنوں نے پہلے کاٹا، پھرخون کے عطیات دیکرکہا کہ ہماری پارٹی شہداء کی جماعت ہے، قائدین کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ یوم پیدائش کے حوالے سے کراچی سمیت صوبے بھر میں ضلعی سطح پر تقریبات ہوئیں۔ مرکزی تقریب بلاول ہاؤس میں ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر سید اویس مظفر تھے۔ اویس مظفر نے خون کا عطیہ دیا۔ ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اویس مظفر نے کہا کہ آج شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن شہید کبھی مرا نہیں کرتے۔ وہ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ دہشت گردوں نے بے نظیر بھٹو کو شہید تو کردیا لیکن آج بھی ان کا فلسفہ، سوچ اور ویژن زندہ ہے۔ ملک میں آج جمہوریت شہید بے نظیر بھٹو کی مفاہمتی پالیسی کے سبب مضبوط اور مستحکم ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے استحکام کیلئے قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی ملک کی سلامتی اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج کی جانب سے جاری آپریشن کی حمایت کریں اور نقل مکانی کرنیوالے اپنے بھائیوں کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ پیپلز پارٹی اور پیپلز ڈاکٹر فورم کے تحت کراچی میں 10 مقامات پر خون کے عطیات کی وصولی کیلئے کیمپ لگائے گئے جس میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں، کارکنوں اور عوام کی بڑی تعداد نے خون کے عطیات دیئے۔
بینظیر/ سالگرہ