جلسے جلوسوں سے ماضی میں حکومتیں گری ہیں نہ آئندہ گرینگی: خورشید شاہ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جلسے جلوسوں سے ماضی میںحکومتیں گری ہیں اور نہ ہی آئندہ گریں گی۔ حکومتیں ہمیشہ فاش غلطیوں سے ہی جاتی ہیں اور میرے خیال میں مسلم لیگ (ن) سے ابھی ایسی کوئی غلطی نہیں ہوئی۔ چودھری نثار کا ایوان میں آنا یا نہ آنا مسلم لیگ (ن) کا اندرونی معاملہ ہے تاہم جب ملک میں اہم نوعیت کا آپریشن جاری ہو اور اس وقت میں اہم ترین عہدے پر فائز وزیر داخلہ کا سامنے نہ آنا تشویشناک ہے اگر وزیر داخلہ کے نہ آنے سے کوئی نقصان ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔ رحیم یار خان سے پیپلز پارٹی کی ایک نشست الیکشن ٹریبونل کے ذریعے چھیننا درست نہیں، مسلم لیگ (ن) کے پاس اگر نشستیں کم ہیں تو ہم باقی بھی دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔ رانا ثناء اللہ کو تحقیقاتی کمشن کو محفوظ بنانے کیلئے قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ حکومت کی پہلی وکٹ گری ہے یا نہیں، پیپلز پارٹی جمہوریت کے ساتھ ہے۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے مجھ سے رابطہ کیا ہے اور استقبال کیلئے دعوت دی ہے اگر میں ملک میں موجود ہوا تو استقبال کیلئے ضرور جائوںگا۔ بینظیر بھٹو شہید نے ذاتی مفاد کی بجائے عوامی مفادات کیلئے قربانی دی، تمام سیاسی جماعتوں کے ورکرز بی بی کی زندگی سے سبق سیکھتے ہوئے جمہوریت کو مضبوط کریں۔ ملک کا مستقبل جمہوریت میں ہے، بعض عناصر جمہوریت کو نہیں چلنے دے رہے۔ سیاسی و مذہبی جماعتیں احتجاجوں کی بجائے پارلیمنٹ میں اپنے مطالبات کی بات کریں۔کسی بھی مہذب معاشرے میں پرتشدد جلسوں کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ میں کرکٹ کی گیم نہیں کھیلتا، سیاست دان ہوں اور سیاست ہی کرتا ہوں تاہم سانحہ لاہور پر ذمہ داران کیخلاف کارروائی خوش آئندہ ہے، اس سے یہ لگتا ہے کہ حکومت کچھ کر رہی ہے۔