ایک سال میں صرف165 میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا، وزیر: افسر غلط اعداد و شمار دیتے رہے
لاہور (ندیم بسرا) وزارت پانی وبجلی، واپڈا اور دیگر توانائی کے محکمے گذشتہ ایک برس میں صرف 165 میگاواٹ بجلی کا اضافہ کر سکے جبکہ سرکاری کاغذوں میں 17 سو میگاواٹ اضافے کے بلند وبانگ دعوے کیے گئے۔ ماضی کی حکومت نے اپنے دوراقتدار میں ہر برس اوسطاً 460 میگاواٹ بجلی کا اضافہ کیا تھا۔ وزارت پانی وبجلی، واپڈا اعلیٰ حکام اور دیگر متبادل توانائی کے ادارے سارا سال عوام کے سامنے صرف جھوٹ ہی بولتے رہے۔ وزیر پانی و بجلی، وزیر مملکت سمیت چیئرمین واپڈا بھی غلط اعدادوشمار فراہم کرتے رہے۔ دوسری طرف بڑی حیران کن بات ہے وزارت پانی و بجلی کے زیرانتظام تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بھی بڑی مایوس کن رہی۔ ہم وزیراعظم کے آبائی شہر لاہور کی تقسیم کار کمپنی (لیسکو) کی بات کریں تو لیسکو کو اس وقت ماہانہ 4 سے 6 کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہے۔ مختلف سیکنڈلز اور افسران کی عدم توجہ کے باعث کمپنی کی کارکردگی انتہائی خراب ہے۔ لیسکو کے افسران اس وقت مختلف دھڑوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ ایس ای وسپرنٹنڈنٹ انجینئرز ایک دھڑے کی سپورٹ کر رہے ہیں جبکہ چیف انجینئرز کی سطح کے افسر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ نان انجینئرز افسران کی تنخواہیں لاکھوں روپے ہیں جس کی وجہ سے ہر ماہ کمپنی کو کروڑوں روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس صورتحال میں ایک طرف وزارت پانی وبجلی خود کوئی منصوبہ نہیں لگا سکی۔ دوسری طرف بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں بھی اپنی ڈگر پر چل ہی ہیں۔ حکومت اور سرکاری مشینری کی خراب کارکردگی کا نقصان صارفین کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ صارفین نے وزیراعظم سے وزارت اور کمپنیوں کا قبلہ درست کرنے کا مطالبہ کیا۔