سابق دور کی آمرانہ پالیسیوں پر عملدرآمد سے ملک نازک موڑ پر کھڑا ہے: فضل الرحمن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سابقہ دور کی آمرانہ پا لیسیوں اور بیرونی ڈکٹیشن پر عملدرآمد سے ملک نازک موڑ پر کھڑا ہے، حالات میں بہتری کے بجائے دن بدن خرابی ا ٓرہی ہے، بیرو نی ڈکٹیشن سے آزادی کے بغیر ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن نہیں کیا جا سکتا ہے۔ وہ گزشتہ پارٹی وفود اور پارٹی رہنمائوں مولانا عبدالغفور حیدری ، مولانا قمرالدین، مولانا سید عبد المجید ندیم شاہ، مولانا محمد امجد خان، حاجی شمس الرحمن شمسی مفتی ابرار احمد اور دیگر سے گفتگو کر رہے تھے۔ فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی متاثرین شمالی وزیرستان کو تنہا نہیں چھوڑ ے گی، جے یو آئی نقل مکانی کر نے والوں کی بھرپور مدد کرے گی،کارکن نقل مکانی کرنے والوں کی بھرپور مدد کریں۔ انہوں نے کہا متاثرین کی ہر طرح کی معاونت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، بدترین لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا سکون چھین لیا ہے، کارخانے فیکٹریاں تو بند ہورہی ہیں اب دکانیں بھی بند ہونے لگی ہیں، حکومت کو اس سنگین بحران کے حل کیلئے سب سے پہلے عملی طور پر اقدا مات کرے، مہنگائی نے غریب عوام کا جینا محال کر دیا۔ آن لائن کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ حکومت نے تحفظ پاکستان بل پر تحفظات دور اور ہماری تجاویز شامل کرنے کا یقین دلادیا ہے، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت شدید بیمار ہوچکی، آئی سی یو پر چل رہی ہے، بین الاقوامی ایجنڈا مکمل نہیں ہوا ، جمہوری حکومتوں کے انکار کے بعد استعماری قوتیں اپنے مذموم مقاصد کیلئے آمروں کو استعمال کرتی ہیں۔ علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق فضل الرحمن کا صبر اور مشترکہ دوست کا مشورہ کام آ گیا اور جمعیت علمائے اسلام ( ف) کے وفاقی وزراء کے استعفوں کو حکومت نے مسترد کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ خیبرپی کے محمد اکرم خان درانی کو وزارت ہائوسنگ کا قلمدان سونپ دیاگیا اور سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کی خدمات کو وزارت پوسٹل سروسز کیلئے بطور وزیرمملکت لیاگیا۔