طاہر القادری کے طیارے کا رخ موڑنا غلط تھا‘ حکومتی ہتھکنڈے معاملات بگاڑ رہے ہیں : اپوزیشن رہنما
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ ایجنسیاں) اپوزیشن رہنمائوں نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کو خطرہ نہیں ہے، ہم سب جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حکومتی جارحانہ ہتھکنڈے معاملات کو بگاڑ رہے ہیں حکومت کی اپنی صفوں سے اسے نقصان پہنچایا جارہا ہے ۔ حکمرانوں کی جانب سے پے در پے غلطیاں کی جا رہی ہیں پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے طیارے کا رخ موڑنا حماقت ہو گی۔ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ڈری ہوئی حکومت کیا سنبھل نہیں سکتی؟ حکمران اپنے سائے سے بھی ڈر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ، تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی، متحدہ کے الطاف حسین، عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید، چودھری پرویزالہی اور دیگر رہنماؤں نے کیا ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے ڈاکٹر طاہر القادری کا وطن واپس آنا ان کا جمہوری اور قانونی حق ہے۔ طیارے کا رخ موڑنا درست نہیں تھا، حکومت غلطیوں پر غلطیاں کرنے سے گریز کرے۔ پیپلز پارٹی کے دور میں شہباز شریف حکومت نے دودھ کی سبیلیں لگا کر طاہر القادری کو اسلام آباد بھیجا تھا، اس وقت انکی جان کو کوئی خطرہ نہیں تھا؟ حکومت نے طاہر القادری کے طیارے کا رخ موڑ کر اور کارکنوں کو استقبال سے روک کر غیر جمہوری اقدام کیا اور میں پھر کہتا ہوں کہ ایسا کوئی ضرور ہے جو نواز شریف کی حکومت کو آئینی مدت سے پہلے ختم کرانا چاہتا ہے، نوازشریف کی جگہ ہوتا تو اپنے وزرا کو ان کے استقبال کیلئے بھیجتا۔ انہوں نے کہا کہ دو تہائی اکثریت رکھنے والا وزیراعظم ایسے شخص سے خوفزدہ ہے جس کی ایک سیٹ بھی نہیں۔ اگر تخت لاہور کو ایک نہتے آدمی سے خطرہ ہے اور وزیراعظم اس سے ڈر جاتا ہے تو پھر جمہوریت کا اللہ ہی حافظ ہے۔ ہم جمہوریت کو بچانے کیلئے پاکستان مسلم لیگ ن کا ساتھ دے رہے ہیں حکومت خود ہی جمہوریت کو سبوتاژ کرنے سے گریز کرے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے ڈاکٹر طاہر القادری کا طیارہ موڑ کر حماقت کی۔ ملک میں قیادت کا فقدان ہے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے طیارے کا رخ موڑنے پر یہ مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر ہو گیا کیونکہ بین الاقوامی فضائی کمپنی کے پرواز کو موڑا گیا ہے۔ حکمرانوں نے خود کو اس مقام پر پہنچا دیا کہ یہ اپنے سائے سے بھی ڈر رہے ہیں۔ جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے ہم سب جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن واپسی پر حکومت کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ان کے طیارے کو اسلام آباد اترنے کی اجازت نہ دینے اور اسے لاہور کی جانب موڑ دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ہوش مندی کا مظاہرہ کرے اور پاکستان عوامی تحریک کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند کرے۔ اس وقت وزیرستان میں آپریشن ہو رہا ہے ہم ایڈونچرزم کے متحمل نہیں ہو سکتے سپریم سانحہ لاہور کا ازخود نوٹس لے 3 ججز کا کمشن بنایا جائے جو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو طلب کرے۔ اتنا آگے نہیں جانا چاہتے کہ حکومت کو پچھاڑ دیں۔ اپوزیشن کو اکھاڑ دیں، جہازوں کے چکر لگوانے سے وقت اور ایندھن ضائع ہوا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم میاں نواز شریف 1999 کی تاریخ دہرا رہے ہیں۔ وہ وقت دور نہیں جب ساری اپوزیشن اکٹھی ہو جائے گی۔ چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب کو خدشہ ہے کہ پنجاب حکومت ان پر حملہ کرا سکتی ہے۔ طاہر القادری دہشت گردوں کے خلاف فتوے دیتے رہے ہیں ان کا مؤقف رہا ہے کہ پنجاب حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی کرتی ہے اور انہیں استعمال کرتے ہوئے ان پر حملہ کروا سکتی ہے۔ ماضی میں پنجاب کے حکمرانوں کا یہ جملہ ریکارڈ پر ہے کہ سبق سکھا دو۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو طاہر القادری کی مدد کے لئے آنا ہی پڑے گا۔ مسلم لیگ ن کی حکومت اخلاقی طور پر ختم ہو چکی۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب مستعفی ہوں۔ ٹوئیٹر پر عمران خان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف کارروائی مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خوفزدہ ہونے کا واضح ثبوت ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت پنجاب پولیس کے مسلح ونگ کو اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت طاہر القادری کے معاملے کو غلط طور پر ہینڈل کر رہی ہے۔ طاہر القادری کا طیارہ اسلام آباد میں اتر جاتا تو کوئی قیامت برپا نہ ہو جاتی۔ نواز حکومت اپنی پے در پے غلطیوں سے ازخود طاہر القادری کے مقاصد کو آگے بڑھانے کا باعث بن رہی ہے۔ جمہوریت اور جمہوری ادارے چلتے رہنے چاہئیں۔ متحدہ قومی موومنٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے طیارے کو اسلام آباد ائیرپورٹ پر لینڈ کرنے کی اجازت نہیں دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے عوامی تحریک کے خلاف انتقامی کارروائی کا سلسلہ بند کیا جائے۔ ایم کیو ایم کے رہنماء مصطفی عزیز آبادی نے کہا حکومت غیر جمہوری اورآمرانہ ہتھکنڈے استعمال کرنا بند کرے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی راہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے حکومت نے غیر ملکی ائیر لائن کے طیارے کا رخ موڑ کر طیارہ’’ہائی جیکنگ‘‘ کی ابتدا کی ہے۔ نواز شریف طیاروں کا رخ موڑنے میں خاصی مہارت رکھتے ہیں اگرحکومت کے بقول ایمرٹس ائیر لائن کا طیارہ طاہرالقادری نے اغواء کیا ہے تو یہ حکومت اور قادری کی مشترکہ کوشش ہے۔ ماضی میں ’’خفیہ طور‘‘ پر تو فوج کو بلایا جاتا رہا لیکن انفرادی طور پر پہلی مرتبہ قادری نے کھلم کھلا فوج کو بلا کر ایک ’’ریکارڈ‘‘ قائم کیا ہے۔ وہ حالات کو اسقدر خراب کرنے کی ’’صلاحیت‘‘ رکھتے ہیں کہ حکومت فوج کو بلانے پر مجبور ہو جائے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے جہاز کا رخ موڑنے والوں پر ہائی جیکنگ کا مقدمہ چلنا چاہیے، طیارے کا رخ موڑنا غیرقانونی آمرانہ عمل ہے، حکومت کے چھاپوں، گرفتاریوں اور رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں کارکنان کا اسلام آباد ائیرپورٹ پہنچ جانا حکومت کی شکست ہے۔ طاہرالقادری کی پاکستان آمد سے انقلاب کی جدوجہد تیز ہو گی۔ حکومت نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے استقبال میں رکاوٹیں ڈال کر آمرانہ سوچ کا مظاہرہ کیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کو گھنٹوں یرغمال بنائے رکھنے عوامی تحریک کے کارکنان اور عوام الناس کو دن بھر ملک کی سڑکوں اور چوراہوں پر ہراساں کرنے کے عمل کو موجودہ حکمرانوں کی سیاسی خودکشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جلسے، جلوس اور ریلیاں عوام کا جمہوری حق ہے۔ سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ طاہر القادری نے 9 گھنٹے تک ایک غیر ملکی ائیر لائن کے جہاز کو یرغمال بنا کر ملک کا امیج پوری دنیا میں خراب کیا۔ وفاقی حکومت کو بھی سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں اسلام آباد آنے دینا چاہیے تھا۔ اس طرح کا تماشا بنا کر وفاقی حکومت اور طاہر القادری نے کوئی جمہوری ہونے کا ثبوت نہیں دیا ہے۔
اپوزیشن/ ردعمل