بڑھاپے میں والدین کی کمپسرسی
مکرمی! آپ کے اخبار کی وساطت سے میں ایک سنگین سماجی مسئلہ پر احکام اعلی اور عوام کی توجہ دلوانا چاہتی ہوں مسئلہ اولاد اور والدین سے متعلق ہے والدین اپنی جوانی میں محنت و مشقت کرکے اولاد کی تمام تر خواہشات اور ضروریات کو پورا کرتے ہیں تاکہ اولاد احساس محرومی یا احساس کمتری کا شکار نہ ہو لیکن جب اولاد کسی خاطر میں نہیں لاتی اور بدسلوکی اور بے حسی کا نشانہ بناتی ہے۔ معاشرے میں روز ایسے واقعات ہم ٹیلی ویژن اور اخبارات میں دیکھتے اور پڑھتے ہیں نوجوان نسل کا خون سفید ہوتا جارہا ہے اور یہ دراصل اسلامی ثقافت اور سلامتی اصولوں دے دوری کے باعث ہے اسلامی تعلیمات سے دوری نے نوجوانوں میں والدین کے حقوق کو بالکل ہی ختم کردیا ہے جس کی وجہ سے اس قسم کے واقعات رونما ہو رہے ہیں کہ بچے اپنے والدین کے ساتھ دینا پسند نہیں کرتے یا پھر والدین کو اولڈ ہائوس وغیرہ میں چھوڑ آتے ہیں ۔ میری تمام نوجوانوں سے گذارش ہے کہ خدا راہ اپنے والدین کی قدر کریں اور ان سے حسن سلوک رکھیں دینا میں ہر چیز کا دوبارہ ملنا ممکن ہے لیکن والدین دوبارہ نہیں ملتے اس لئے ان کی زندگیوں میں یہی ان سے محبت کریں ۔
(صدف نثار لاہور گیر یژن یونیورسٹی)