آپریشن کا درست فیصلہ
مکرمی ! حکومت اور فوج کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ اچھا اقدام ہے یہ آپریشن اسی وقت شروع کر دینا چاہیے تھا جب ان ظالموں نے ہمارے فوجی جوانوں کی گردنیں کاٹ کر شہید کر دیا تھا بلکہ جس دن انہوں پاکستان کے اندر ایک اور پاکستان قائم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پہلا خودکش دھماکہ کیا تھا اسی وقت حکومت پوری قوت سے ان کے خلاف آپریشن کرتی تو آج ملک کو جو بدنامی اٹھانی پڑی اس سے بھی بچت ہو جاتی اور بہت سے بے گناہ افراد موت کے منہ میں جانے سے بچ جاتے مگر ان دہشت گردوںکے حامیوں نے وقت گزارنے کیلئے مذاکرات کا کھیل کھیلنا شروع کر دیا جس کے بعد اسلام آباد محفوظ رہا اور نہ ہی کراچی ان کی بزدلانہ کارروائیوں سے بچ سکا ویسے تو ہمارے ہر ادارے میں دہشت گرد موجود ہیں سیاست کے کھیل سے لیکر ایک عام سے ادارے تک میں ایسے ایسے افراد موجود ہیں جن کی دہشت سے شریف انسان کانپ جاتے ہیں جن کی موجودگی سے عوام کو انصاف مل سکتا ہے اور نہ ہی انہیں تکلیف سے نجات مل سکتی ہے جنہوں نے لوٹ مار کو اپنا پیشہ بنا رکھا ہے، جنہوں نے سرکاری دفاتر کو گھر اور گھروں کو دفتر بنا رکھا ایماندار شخص جو پاکستان بننے سے پہلے بھی غریب تھا اور آج بھی غربت کی دلدل میں دھنسا ہوا ہے جبکہ اسکے مقابلہ میں ایک سرکاری ملازم عیش و عشرت میں زندگی بسر کررہا ہے (چودھری عمر نواز سرویا)