• news

کرپشن کیسز، حکومتی پالیسی پر عمل نہ ہو سکا، شہری رشوت دینے پر مجبور

لاہور (میاں علی افضل سے) اینٹی کرپشن افسروں کی غفلت ولاپروائی سے کرپشن کیسز میں ملوث سرکاری محکموں کے افسروں کیلئے بنائی گئی پالیسی پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ کیسوں میں ملوث افراد تاحال اہم پوسٹوں پر موجود ہیں۔ پالیسی پر عملدرآمد نہ ہونے سے سرکاری محکموں میں کرپشن میں کمی نہ آ سکی۔ شہری اپنے جائز کاموں کیلئے بھی رشوت دینے پر مجبور ہیں۔ جیل خانہ جات، ایل ڈی اے، بورڈ آف ریونیو، محکمہ مال، محکمہ آبپاشی، لوکل گورنمنٹ، جنگلات، اوقاف، واسا، پی ایچ اے، زراعت، فوڈ، ایجوکیشن، پولیس، سی اینڈ ڈبلیو، وائلڈ لائف فشریز، لیکویڈیشن بورڈ، کوآپریٹو سمیت دیگر صوبائی محکموں میں قومی خزانے کو بیدردی سے لوٹنے، رشوت خوری، ذاتی مالی فائدوں کیلئے اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیسوں میں ملوث سرکاری افسروں کیخلاف پنجاب حکومت کے واضح احکامات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ حکومت نے ریکارڈ تیار کرنے اور ہر ماہ کرپشن کے کیسوں میں مزید آنیوالے افسران کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھجوانے کے احکامات دیئے تھے جس کو مقدمات میں ملوث افراد کو فوری طور پر اہم سیٹوں سے ہٹانے کا حکم بھی دیا تھا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے احکامات دیئے گئے تھے کہ ایسے افسران جن کیخلاف جوڈیشل ایکشن کی منظوری ہوئی اور انکے چالان پیش کیے جائیں اور ان افسران واہلکاروں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔ ایسے افسران فوری طور پر او ایس ڈی بنانے کے احکامات بھی دیئے گئے تھے۔ اینٹی کرپشن نے کرپشن میں ملوث بہت سے افسران کی فہرستیں متعلقہ محکموں کے سربراہوں کو بھجوائیں لیکن تاحال تمام افسروں کی فہرستیں نہیں بھجوائیں جو کارروائی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن