5 برس پورے کر نے دیئے گئے تو تقدیر بدل دینگے‘ اندھیرے ختم کر کے پاکستان کو روشنیوںکا ملک بنائیں گے: نوازشریف
کوہستان / داسو (ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے آبی ذرائع کو مکمل طور پر بروئے کار لایا جائیگا، داسو پن بجلی کا منصوبہ توانائی کی قلت پر قابو پانے کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گا، اگر ہمیں 5 سال پورے کرنے دیئے گئے تو انشاء اللہ پاکستان کی تقدیر بدل دیںگے، وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ہم ملک کو اندھیروں سے نکال کر اسے روشنیاں دیں گے، جلد ملک سے اندھیرے ختم کر کے اسے روشنیوں کا پاکستان بنا دینگے، داسو پن بجلی منصوبے سے غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ پاکستان کی ترقی ہمارا ایجنڈا ہے، حکومت نے اضافی توانائی کے حصول اور معیشت کے استحکام کے لئے کئی اہم اقدامات کئے ہیں، ہماری جدوجہد کا مقصد بجلی کے قابل برداشت اور انتہائی سستے ذرائع ہیں۔ وہ ضلع کوہستان میں داسو کے مقام پر 4320 میگاواٹ کے داسو پن بجلی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں گورنر خیبر پی کے مہتاب احمد خان عباسی، وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے آبی ذرائع مکمل طور پر بروئے کار لائے جائیں گے۔ دیامر بھاشا ڈیم پر بھی کام جلد شروع ہو جائے گا۔ دریائے سندھ پر چالیس ہزار میگاواٹ کے بجلی کے منصوبے شروع ہوسکتے ہیں اس وقت وہاں سے صرف سات ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ داسوپن بجلی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کا دن تاریخی دن ہے اور یہ نہ صرف ملک بلکہ علاقے کے عوام کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ داسو منصوبے کا سنگ بنیاد اس بات کا عکاس ہے کہ حکومت ملک کی تیز تر ترقی کے لئے توانائی کے تحفظ کے مقاصد کے حصول کے لئے کس حد تک پر عزم ہے۔ ہم داسو پن بجلی منصوبے پر 500 ارب روپے خرچ کر رہے ہیں جو بجلی کی پیداوار کے علاوہ کوہستان اور خیبر پی کے کے قریبی اضلاع کے مقامی باشندوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرے گا جس سے بے روزگاری کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ ہم نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی کے لئے کام کیا موٹروے سمیت بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے دیگر منصوبے ہماری حکومت کے اہم کارنامے ہیں۔ عالمی بینک کی جانب سے منصوبے کے لئے مالی معاونت حکومت کی مضبوط اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کا فیصلہ ہے۔ دریائے سندھ میں 40 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے لیکن ہم ابھی تک اس سے صرف 7 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کر پائے ہیں۔ دریائے سندھ پر ممکنہ طور پر قائم ہونے والے 4500میگا واٹ صلاحیت کے دیامر بھاشا ڈیم کے منصوبے کو بھی مکمل بروئے کار لانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ حکومت نے کافی توانائی کے حصول اور معیشت کے استحکام کے لئے کئی اہم اقدامات کئے ہیں۔ داسو منصوبے کے لئے مالی معاونت پر وزیراعظم نے عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے بجلی کی دستیابی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مسئلہ صرف بجلی کی دستیابی نہیں ہے بلکہ ہم جس کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں وہ قابل برداشت اور بجلی کا انتہائی سستا ذریعہ ہے۔ پن بجلی کا کردار بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لئے انتہائی اہم ہے یہ ملکی میعشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی اور بجلی کی قیمتوں میں کمی سسٹم میں اضافی پن بجلی لانے سے ممکن ہو گی۔ قبل ازیں وزیراعظم کو منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ داسو پن بجلی سے 4320 میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی۔ یہ منصوبہ دو مرحلوں میں پانچ سال کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ داسو پن بجلی کا منصوبہ دریائے سندھ پر دیامیر بھاشا ڈیم کی مجوزہ جگہ سے 74 کلو میٹر اوپر تعمیر کیا جائے گا۔ پہلے مرحلہ میں پن بجلی گھر سے 2160 میگا واٹ حاصل ہو گی، دریائے سندھ کے بہائو پر لگائے جانے والے اس منصوبہ سے انتہائی سستی بجلی پیدا ہو گی۔ پری کوالیفیکیشن کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ ایکنک 28 مارچ کو اپنے ہونے والے اجلاس میں داسو منصوبے کے پہلے مرحلے کے لئے 486093.30 ملین روپے کی منظوری دے چکی ہے اس کے لئے 30 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور متاثرہ گائوں کے لوگوں سے مشاورت کے بعد اسے حتمی شکل دی گئی ہے۔