• news

تحریک طالبان ہو یا حقانی گروپ کا صفایا کرینگے‘ ملکی بقا کی جنگ میں پوری قوم کو کردار ادا کرنا ہو گا: فوجی ترجمان

اسلام آباد+ راولپنڈی (ٹاف رپورٹر+ وقت نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ اب تک شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب میں 327 دہشتگرد مارے گئے جبکہ 19 نے ہتھیار ڈالے ہیں۔ دہشتگردوں کے 45 ٹھکانے تباہ کئے گئے۔ سکیورٹی کے 10 اہلکار شہید اور 7 زخمی ہوئے۔ یہ محض آپریشن نہیں ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کا آغاز ہے۔ یہ ملکی بقاء کی جنگ ہے۔ دہشتگردوں کے تمام گروپوں کے خلاف جنگ کی جا رہی ہے۔ آپریشن کا ردعمل شہروں میں بھی ہو سکتا ہے۔ آپریشن ضرب عضب پاکستان کی بقا کی جنگ ہے۔ شمالی وزیرستان دہشتگردوں کی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا تھا۔ ملکی بقاء کی جنگ میں پوری قوم کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ حقانی نیٹ ورک ہو یا کوئی اور گروپ سب کیخلاف بلاتفریق کارروائی ہو گی ہر طرح کے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائیگا۔ تحریک طالبان ہو یا حقانی گروپ سب کا صفایا ہو گا۔ شمالی وزیرستان کالعدم تحریک طالبان کا مضبوط ٹھکانہ تھا۔ ضرب عضب دہشتگردوں کے خاتمے کا آپریشن ہے۔ سرحد پر افغانستان کے اقدامات تاحال سامنے نہیں آئے۔ افغانستان کنڑ اور نورستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرے۔ افغانستان میں گھس کر کارروائیوں کا الزام درست نہیں صرف شمالی وزیرستان میں آپریشن نہیں ہو رہا بلکہ پورے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔ شمالی ویرستان میں حکومتی رٹ قائم ہو گی۔ بویا دیگاں اور شوال غیر ملکی دہشتگردوں کے ٹھکانے ہیں دہشتگرد افغان سمیں استعمال کر رہے تھے جنہیں بند کر دیا گیا۔ مقامی اور غیر ملکی ہر طرح کے دہشتگردوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ آپریشن ضرب عضب 4 مراحل میں مکمل ہو گا۔ کوئی امتیاز نہیں، آپریشن ہر طرح کے دہشتگردوں کے خلاف ہے۔ دہشتگردوں کا نیٹ ورک ٹوٹ رہا ہے۔ حقانی نیٹ ورک ہو یا کوئی اور بلاتفریق کارروائی ہو گی۔ ممکن ہے چند دہشتگرد وہاں سے نکل گئے ہوں۔ جو ریاست کی بالادستی نہیں مانے گا اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔ ملک کے تمام بڑے حساس اداروں پر سکیورٹی کے انتظامات کئے۔ گراؤنڈ آپریشن تاحال شروع نہیں ہوا۔ جوائنٹ کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ امریکہ کے ساتھ جوائنٹ آپریشن نہیں۔ آپریشن میں کسی ملک کی مداخلت نہیں۔ یہ تاثر غلط ہے کہ امریکہ اور پاکستان شمالی وزیرستان میں مل کر آپریشن کر رہے ہیں آپریشن ضرب عضب کے سلسلے میں امریکہ کے ساتھ کوئی اشتراک نہیں کیا گیا ڈرون حملوں کے بدستور مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں حکومتی رٹ قائم ہو گی۔ گذشتہ روز میران شاہ کے مضافات میں فضائی حملے کئے گئے۔ زمینی کارروائی سے پہلے آئی ڈی پیز کا مکمل انخلا یقینی بنائیں گے۔ شوال اور دیگر علاقوں میں طالبان گروپوں میں لڑائی بھی ہو رہی ہے۔ آرمی، ایف سی، خاصہ دار، لیویز اور پی اے ایف آپریشن میں شریک ہوئے۔ ایس ایس جی، آرمی انجینئرز آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت تیار تھی لیکن فوج نے شمالی وزیرستان میں آپریشن نہیں کیا۔ ادھر آپریشن ضرب عضب میں جیٹ طیاروں نے میرانشاہ کے مضافات میں بماری کی جس سے 11 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ مزید ہلاکتوں کا امکان ہے۔ بمباری میں دہشتگردوں کے 5 ٹھکانے تباہ کئے گئے۔ دریں اثناء گذشتہ روز مزید 7 دہشتگردوں نے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے۔ دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی وزیرستان آپریشن میں مصروف ایک سکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاک فوج کے پیدل دستوں نے شمالی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹر میرانشاہ کی طرف پیش قدمی شروع کردی ہے۔ فوجی دستے جنگی ٹینکوں اور توپ خانے سے لیس ہیں۔اے ایف پی کے مطابق میرانشاہ کے علاقے بازار اور ظفر ٹاؤن میں فوج کے ٹینکوں کے ذریعے گولہ باری کی گئی ہے۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق گذشتہ روز صبح 6 بجے کے قریب پاک فوج کے ٹینکوں نے ان علاقوں میں گولہ باری کی۔

ای پیپر-دی نیشن