• news

انقلاب الیکشن سے ہی آسکتا ہے: نوازشریف‘ آئیں ملکر متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کریں‘ عمران کو دعوت‘ جلسے کی وجہ سے مصروف ہوں پرویز خٹک کو ساتھ لے جائیں: سربراہ تحریک انصاف

اسلام آباد (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے خلوص دل سے گفت و شنید کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی‘ دہشت گردوں نے خود ان کی کوششوں کو ناکام بنایا‘ پاکستانی قوم ضرب عضب میں ضرور کامیاب ہوگی اور اللہ تعالیٰ ہمیں اس جنگ میں سرخرو کرے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو پاکستان بار کونسل کے وفد سے ملاقات میں کیا۔ وفد کی قیادت بار کونسل کے وائس چیئرمین کررہے تھے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انقلاب اب صرف انتخابات کے ذریعے ہی آسکتا ہے۔ بار کونسل کے وفد نے وکلاء کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کردیں گے۔ پاکستان کا مستقبل جمہوریت اور آئین سے وابستہ ہے۔ اپنی حکومت میں بجلی کا بحران ختم کردیں گے۔ روزگار میں اضافہ ہوگا‘ موٹرویز بنیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم آپریشن شروع کرچکے ہیں اس کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے پوری قوم فوج کیساتھ ہے اور کسی بھی غیر جمہوری کوشش کو ناکام بنادے گی۔ وقت آگیا ہے کہ ہم اب اس ملک کو کامیابی اور خوشحالی کی جانب گامزن کرنے کی بھرپور کوشش کریں۔ گڈانی اور پورٹ قاسم میں چین ہماری مدد کررہا ہے۔ ہمارے دور میں پاکستان کی قسمت ضرور بدلے گی۔ پاکستان کا دنیا بھر میں وقار بڑھائیں گے۔ دنیا کیساتھ پاکستان کی تجارت میں بھی اضافہ کریں گے۔ قانون کی بالادستی کیلئے ہم سب ساتھ ہیں۔ ملکی مفاد میں بلوچستان کی حکومت ڈاکٹر مالک کے حوالے کی۔ وزیراعظم نے بار کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ بنچ اور بار کی مشکلات کو ختم کیا جائے گا۔ بار کونسل کے وفد نے جوڈیشل کمشن میں بار کے کردار پر بھی وزیراعظم سے تبادلہ خیال کیا اور بتایا کہ اس حوالے سے وکلاء تنظیموں کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ ججز کے برابر نمائندگی دی جانی چاہئے۔ دریں اثنا وزیراعظم نے قرضہ حسنہ سکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرضہ حسنہ سکیم پر ہر سال اڑھائی ارب روپے خرچ کئے جائیں گے چار سال میں 10 لاکھ افراد کو قرض حسنہ دیا جائے گا۔ جن میں 5 لاکھ خواتین ہوں گی۔ قرض حسنہ پر کوئی سود یا اضافی اخراجات ادا نہیں کرنے پڑیں گے۔ خواتین کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے۔ ہم ایسے افراد کو قرضہ دیں گے جنہیں بنک قرضہ نہیں دیتے۔ قرض حسنہ سکیم ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرے گی۔ مسلم لیگ نے اپنا ایک اور انتخابی وعدہ پورا کر دیا۔ ہم نے بلاامتیاز پوری قوم کی خدمت کرنی ہے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر قرض دیا جائے گا۔ جن لوگوں کے ایجنڈے نکمے ہیں ان کا ملکر مقابلہ کرینگے۔ اس قرضہ سکیم سے دھرنا دینے والے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ قوم کی خدمت کرنی ہے تو تمیز اور تفریق کیسی۔ جنہوں نے ووٹ دیا یا نہیں دیا، بلاتفریق خدمت کریں گے۔ داسو ہائیڈل پاور منصوبے سے چار ہزار تین سو میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی۔ اربوں روپے کا داسو پن بجلی منصوبہ خیبرپی کے میں بن رہا ہے۔ ملک کو اس وقت مزید 10 اور ڈیموں کی ضرورت تھی۔ بھاشا، منگلا اور تربیلا ڈیم سے بھی بڑا منصوبہ ہو گا۔ جلد وقت آئے گا کہ پاکستان میں کراچی سے پشاور تک موٹرویز ہوں گی۔ ہمارا ایجنڈا ملک کی ترقی اور خوشحالی ہے مجھے دوسری جماعتوں کے لوگ بھی اتنے ہی عزیز ہیں جتنے مسلم لیگ ن کے۔ گوادر سے کاشغر تک بہترین ہائی وے بنائیں گے۔ کہنے کو تیسری بار وزیراعظم بنا ہوں، چھٹا سال اب شروع ہوا ہے۔ صرف نام کا وزیراعظم تیسری بار ہوں۔ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے 20 سے 30 سال پہلے لگنے چاہئیں تھے۔ ایٹمی ملک ہونے کے باوجود ہم ترقی کی بجائے پسماندگی کا شکار ہوئے۔ ملک سے اندھیرے جلد ختم ہو جائیں گے۔ ایٹمی دھماکے مجبوری کے تحت کرنے پڑے۔ ایٹمی طاقت بننے کے بعد ہماری حالت بہتر ہونی چاہئے تھی۔ ایٹم بم بنانے کے باوجود اوپر جانے کی بجائے پیچھے چلے گئے۔
اسلام آباد (ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نواز شریف نے عمران خان کو دعوت دی ہے کہ آئیں مل کر شمالی وزیرستان کے متاثرین کے کیمپ کا دورہ کریں، تاہم عمران خان نے  کہا کہ میں آج جلسہ کی وجہ سے مصروف ہوں، پرویز خٹک کو ساتھ لے جائیں۔ عمران خان کے دعوت مسترد کرنے کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ ان کا پہلے سے بہاولپور میں جلسہ طے ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کو ہدایت کی ہے کہ وزیراعظم کے ساتھ وہ بنوں جائیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری کے ذریعے عمران کو بنوں میں متاثرین شمالی وزیرستان کے کیمپوں کے دورہ کی دعوت دی گئی۔ وزیراعظم نے عمران خان سے کہا کہ اس دورے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔ اس موقع پر اگر ہم مل کر جائیں گے تو قومی مفاہمت کا تاثر پیدا ہوگا اور فوج کا مورال بڑھے گا۔

ای پیپر-دی نیشن