• news

لاہور: کرایہ مانگنے پر دکاندار کی فائرنگ‘ 2 بھائی جاں بحق‘ ورثاء کا نعشیں ہائیکورٹ کے سامنے رکھ کر مظاہرہ

لاہور(نامہ نگار/ سٹاف رپورٹر) راوی روڈ کے علاقہ میں دکان کا 4 ماہ کا کرایہ نہ دینے کے تنازع پر کرائے دار نے اندھا دھند فائرنگ کرکے مالک دکان کے 2 بیٹوں کو قتل کر دیا جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر مقتولین کا 7 سالہ بھتیجا اور رکشہ ڈرائیور  شدید زخمی ہو گیا۔  واقعہ پر مقتولین کے ورثاء اور اہل علاقہ سراپا احتجاج بن گئے اور انہوں نے دونوں بھائیوں کی نعشیں لاہور ہائیکورٹ کے باہر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ راوی روڈ کے علاقے محلہ شکر گڑھیاں کے رہائشی محمد اسلم نے اپنے گھر کے نیچے قائم دکان ویلڈر شہباز کو کرائے پر دے رکھی تھی جس نے 4 ماہ سے دکان کا کرایہ نہیں ادا کیا۔  محمد اسلم اور اس کے بیٹے رئوف احمد اور شاہد کئی بار شہباز سے کرایہ ادا کرنے کو کہا اور کرایہ ادا نہ کرنے کی صورت میں  دکان خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا مگر شہباز نے کرایہ دیا اور نہ ہی دکان خالی کی۔ گزشتہ روز 48 سالہ رئوف احمد اور اس کا بھائی 45  سالہ شاہد احمد شہباز کے پاس گئے کہ وہ دکان کا کرایہ اداکرے یا پھر دکان خالی کر دے۔ اس بات پر انکی تلخ کلامی ہو گئی جس پر شہباز نے پسٹل نکال کر دونوں بھائیوں پراندھادھند فائرنگ کر دی جس سے رئوف احمد ، شاہد احمد وہاں کھڑا ان کا 7 سالہ بھتیجا عتیق اور رکشہ ڈرائیور جاوید زخمی ہو گئے۔ فائرنگ سے علاقہ میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی راہگیروں نے زمین پر لیٹ کر اپنی جائیں بچائیں جبکہ ملزم شہباز فائرنگ کر تا ہوا موقع سے فرار ہو گیا۔ اہل محلہ نے چاروں زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے دونوں بھائیوں رئوف اور شاہد کی موت کی تصدیق کر دی جبکہ رکشہ ڈرائیور جاوید اور بچے عتیق کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جا رہی ہے ۔دونوں مقتول بھائیوں کے 5,5 بچے ہیں۔رئوف احمد سرکاری بینک میں ملازمت کرتا تھا جبکہ شاہد احمد اعظم کلاتھ مارکیٹ میں کپڑے کی دکان پر سیل مین تھا۔دونوں بھائیوں کی ہلاکت پر گھر  پر کہرام مچ گیا۔ مقتولین کے بچے اور دیگر اہل خانہ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ واقعہ پر مقتولین کے ورثاء اور اہل علاقہ سراپا احتجاج بن گئے اور دونوں بھائیوں کی نعشیں ہائیکورٹ کے باہر شاہراہ قائداعظم پر رکھ کر مظاہر ہ کیا۔مقتولین کے ورثاء نے بتایا کہ انہوں نے ملزم کے خلاف متعدد بار تھانہ راوی روڈ پولیس کو تحریری درخواست بھی دی تھی مگر پولیس نے اس پر کوئی دھیان نہیں دیا جس کے باعث آج یہ واقعہ رونما ہوا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ پولیس ملزم کو فوری گرفتار کرے ۔مظاہرین کے احتجاج کے دوران ہائیکورٹ چوک میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ پولیس کے افسر موقع پرپہنچ گئے اور انہوں نے احتجا ج کرنے والے مقتولین کے ورثاء کو ملزم کی گرفتاری کی یقین دہانی کروائی جس پر مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا  اور پولیس نے دونوں لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے جمع کرا دیں۔ پولیس کے مطابق ملزم گھر کو تالے لگا کر فرار ہو گیا ہے ۔ اس کی گرفتاری کے لئے پولیس مختلف جگہوں پر چھاپے مار رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن