بھارت کی بگلیہار ڈیم میں توسیع معاہدے کی خلاف ورزی ہے : پاکستان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + ثناء نیوز + اے پی اے) پاکستان نے افغانستان سے کہا ہے وہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی کے نتیجہ میں افغانستان کی جانب فرار ہونے اور وہاں پناہ گاہیں بنانے والے دہشت گردوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران کہا وزیر اعظم کے خصوصی ایلچی محمود خان اچکزئی کے حالیہ دورہ افغانستان کا بھی یہی مقصد تھا کہ افغان سرحد پر کابل سے تعاون مانگا جائے۔ رنگین دادفر سپانتا کے دورہ پاکستان کا مقصد بھی یہی ہے کہ اس موضوع پر بات چیت کو آگے بڑھایا جائے۔ ترجمان نے کہا افغانستان میں حالیہ صدارتی انتخاب کے موقع پر پاکستان نے مشترکہ سرحد پر سلامتی کے غیر معمولی انتظامات کئے تھے۔ افغانستان ا ور عالمی برادری نے پاکستان کے ان اقدامات کی تعریف کی۔ ترجمان کا کہنا تھا شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع کرنے کا مقصد دہشت گردی کا انسداد کرنا ہے اور اس ضمن میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا خود افغانستان کے اپنے مفاد میں ہے۔ ہمیں قوی امید ہے پاکستان کی طرف سے سرحد پر سیکورٹی کے مزید اقدامات کرنے کے معاملہ پر افغانستان مثبت جواب دے گا۔ ترجمان سے پوچھا گیا کسی ملک نے شمالی وزیرستان سے بے گھر ہونے والوں کیلئے امداد کا اعلان کیا ہے تو ترجمان نے کہا پاکستان نے کسی ملک سے امد اد کا کہا ہی نہیں۔ تاہم متحدہ عرب امارات نے اپنے طور پر امداد کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا بھارت بگلیہار ڈیم میں مزید توسیع کرکے پاکستان بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ ان سے پوچھا گیا ایک کینیڈین شہری نے لاہور اور اسلام آباد میں فلائٹس متاثر کرائیں تو وہ برہم ہوگئیں اور کہا دفتر خارجہ سیاسی تقریر کی جگہ نہیں۔ اے پی اے کے مطابق تسنیم اسلم نے طاہرالقادری سے متعلق سوال پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا امریکہ نے کچھ افراد کے نام دہشت گردی کی فہرست میں شامل کئے ہیں، امریکہ نے ان افراد پر پابندی لگائی تو پاکستان میں بھی ان پر پابندی ضروری ہوجاتی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا سیاسی پناہ لینے والے ملک کی بدنامی کا باعث ہوتے ہیں سیاسی پناہ لینے کی وجہ ختم کردی جائے تو انہیں واپس بھی بھجوایا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا دفتر خارجہ ایک دن کی تنخواہ آئی ڈی پیز کو دے گا۔
دفتر خارجہ