خیبر پی کے حکومت نہیں چھوڑیں گے‘ قومی اسمبلی سے استعفوں کا آپشن کھلا ہے : عمران
اسلام آباد + لاہور (نوائے وقت رپورٹ +خصوصی رپورٹر + ایجنسیاں) عمران خان نے کہا ہے کہ انصاف کے حصول کے لئے قومی اسمبلی سے استعفے بھی دے سکتے ہیں۔ آج بہاولپور جلسے میں آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کروں گا تاہم خیبر پی کے اسمبلی نہیں چھوڑیں گے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا انصاف نہ ملا تو سونامی مارچ ضرور ہوگا، نوازشریف کو کیمپوں کے دورے کی دعوت خود دوں گا، آئی ڈی پیز کے لئے انتظامات کی نگرانی خود کررہا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ مذاکرات سے ہی مسائل حل ہوتے ہیں، بندوق سے کبھی مسئلے حل نہیں ہوتے۔ مذاکرات کی ناکامی کے ذمہ دار خود نواز شریف ہیں اگر میں ان کی جگہ وزیراعظم ہوتا تو میں خود مذاکرات کی قیادت کرتا۔ نواز شریف کو مذاکرات کی کوئی پرواہ ہی نہیں ہے، وہ اس دوران بیرونی دوروں پر تھے۔ آپریشن کے کئی تجربات کئے گئے ہیں مگر ہر آپریشن کے بعد دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ آپریشن دہشت گردی کے خاتمے کی گارنٹی نہیں ہے۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ فوج کامیاب ہو اور ملک میں امن قائم ہو۔ شمالی وزیرستان میں جو پانچ لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں یہ محب وطن پاکستانی ہیں یہ ہی لوگ ہیں جو آزاد کشمیر آزاد کرانے کے لئے وہاں جاکر لڑے۔ آئی ڈی پیز ہمارے لئے بڑا چیلنج ہیں اگر ہم نے ان کی بہتری کے لئے کچھ نہ کیا تو ممکن ہے صورتحال اس سے بھی بدتر ہوجائے اگر مجھ سے پہلے پوچھا جاتا تو میں کبھی آپریشن کا مشورہ نہ دیتا۔ مذاکرات کے آغاز سے 50 فیصد خودکش حملوں میں کمی ہوئی۔ کے پی کے میں زندگی کا تسلسل شروع ہوگیا اگر آپریشن کامیاب ہوگیا تو مذاکرات کی طرف واپس آنا پڑے گا۔ میں ابھی بھی کہتا ہوں کہ جو لوگ بات کرنا چاہتے ہیں ان کے ساتھ بات کی جائے۔ سانحہ ماڈل ٹائون پر شہباز شریف استعفیٰ دیں۔ چودھری افتخار ہوتے تو سانحہ ماڈل ٹائون پر ازخود نوٹس لیتے۔ تحریک انصاف بیلٹ پیپر سے تبدیلی پر یقین رکھتی ہے۔ عمران خان جمہوریت کے حق میں ہے کیونکہ عمران خان نے مغرب میں جمہوریت کے ثمر دیکھے ہیں۔ صرف وہی کروں گا جو آئین کے مطابق ہو۔ ہماری جنگ حقیقی جمہوریت کے لئے ہے۔ علاوہ ازیں عمران خان کی زیر صدارت پنجاب کے پارٹی رہنمائوں کے اجلاس میں آج بہاولپور جلسے کی حکمت عملی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمران