28 پبلک پراسیکیوٹرز کی برطرفی کا کیس ہائیکورٹ نے سیکرٹری پنجاب پبلک سروس کمیشن کو طلب کرلیا
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے 28 پبلک پراسیکیوٹرز کی برطرفی کے مقدمہ میں سیکرٹری پنجاب پبلک سروس کمشن کو تحریری جواب کے ساتھ طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل فاروق امجد میر نے عدالت کو بتایاکہ کنٹریکٹ پر بھرتی کئے گئے تمام پبلک پراسیکیوٹرزکو مستقل کرنے کے لئے معاملہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کو بھجوایا گیا مگر عدالتی حکم کے باوجود 28 پبلک پراسیکیوٹرز کو نظرانداز کر دیا گیا جو کہ امتیازی سلوک ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 28 پبلک پراسیکیوٹرز کی مستقلی کا معاملہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کو نہیں بھجوایا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے پہلے ہی بحث کی جا چکی ہے اور عدالت عالیہ نے اس فیصلے کی روشنی میں ہی انکا معاملہ پی پی ایس سی بھجوانے کی ہدایات جاری کر رکھی ہیں۔ عدالتی فیصلوں کی تشریح کرنا پبلک سروس کمیشن کا کام نہیں جس پر عدالت نے سیکرٹری پنجاب پبلک سروس کمشن کو تحریری جواب سمیت یکم جولائی کو ذاتی حیثیت میںطلب کر لیا۔