• news

نمائندہ نوائے وقت شرقپور اقبال شاکر پر مسلح افراد کا تشدد، صحافیوں کا شدید احتجاج

شرقپورشریف (نامہ نگار + نامہ نگار خصوصی) ایس ایچ او تھانہ شرقپور کے ایما پر دس مسلح افراد نے نمائندہ روزنامہ نوائے وقت اور صدر پریس کلب شرقپور پر حملہ کرکے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا، شیخوپورہ بھر کے صحافیوں کا پولیس کے خلاف شدید احتجاج، ایس ایچ او میاں معظم کے خلاف فوری طور پر کارروائی کا مطالبہ کردیا۔ بتایا گیا ہے گزشتہ صبح ساڑھے سات بجے پرانی سبزی منڈی کے قریب روزنامہ نوائے وقت کے نمائندہ ملک اقبال شاکر اپنے ساتھی صحافیوں جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شکیل اور وائس چیئرمین ملک صدیق بادشاہ کے ہمراہ صحافتی فرائض کی انجام دہی کے لئے جارہے تھے کہ تین موٹر سائیکلوں پر دس مسلح افراد نے ملک اقبال شاکر کو ڈنڈوں، سوٹوں اور مکوں سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہو گئے۔ پریس کلب شرقپور کے ارکان نے حملے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں نے تھانہ شرقپور کے علاقے میں بڑھتے ہوئے جرائم کی خبریں شائع کیں تو ایس ایچ او آگ بگولہ ہوگیا اور اس نے اپنے کارندوں کے ذریعے ملک اقبال شاکر پر حملہ کروا کر تشدد کا نشانہ بنوایا۔ صحافیوں کا کہنا ہے کہ حق سچ کی آواز کو بزور طاقت نہیں دبایا جاسکتا ہم قلم کی طاقت سے ان ظالم جابر افسروں کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ دریں اثناء پریس کلب شیخوپورہ میں صدر محمد شہباز خان کی زیر صدارت ضلع بھر کے صحافیوں کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں قراداد مذمت منظور کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ جب تک تھانہ شرقپور کے ایس ایچ او میاں معظم علی کو معطل کرکے کارروائی نہیں کی جاتی اس وقت تک ضلع بھر میں صحافیوں کا احتجاج جاری رہے گا اور ضلع بھر میں پولیس کی خبروں کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اگر ایس ایچ او کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو صحافی لاہور پریس کلب اور وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے احتجاج کریں گے۔ اجلاس میں شیخوپورہ، شرقپور شریف، فیروزوالہ، جنڈیالہ شیر خان، فاروق آباد، مریدکے، کالاشاہ کاکو، کوٹ عبدالمالک، خانقاہ ڈوگراں، بھکھی، مانانوالہ، نواں کوٹ اور فیروزوٹواں سمیت دیگر علاقوں کے پریس کلبز کے عہدیداروں اور صحافتی تنظیموں کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز احمد خان نے کہا کہ ضلع پولیس ہمارے غیر مشروط تعاون کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہے، حالانکہ اس وقت تھانے کرپشن کا گڑھ اور ضلع جرائم پیشہ افراد کی اماجگاہ بنا ہوا ہے، کسی بھی شہری کا جان و مال اور عزت و آبرو محفوظ نہیں۔ سینئر صحافیوں، شیخ سہیل آحد، عظیم احمد یزدانی، جاوید معراج، صفدر شاہین، رانا محمد عثمان، تاج محمد ساغر، عظیم نوشاہی، عبدالحمید بھٹی، مدثر علی بھٹی، رانا محمد سرور و دیگر نے پریس کلب شرقپور کے صدر محمد اقبال شاکر پر تشدد کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے پولیس گردی قرار دیا اور کہا کہ پنجاب حکومت کو نوٹس لینا چاہئے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ نے شرقپور میں سینئر صحافی ملک اقبال شاکر پر پولیس کے مبینہ تشدد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث پولیس ملازمین کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن