ڈسکہ: پسند کی شادی پر گھر والوں نے لڑکی اس کے شوہر کے سر کاٹ ڈالے‘ ٹھوکریں مارتے رہے
ڈسکہ+ سیالکوٹ (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ آئی این پی+ ثناء نیوز) نواحی گائوں ستراہ میں پسند کی شادی کرنے پر نوبیاہتا جوڑے کو اغواء کر کے سر عام سر قلم کر دیئے گئے۔ سفاک قاتل لڑکے لڑکی کے سروں کو ٹھوکریں مارتے رہے۔ دیگر واقعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ لرزہ خیز واقعہ کے بعد پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ تفصیلات کے مطابق بڈیانہ کے گائوں کوٹھے حسن آباد ستراہ میں نوجوان سجاد محمود فقیر نے ایک ہفتہ قبل مافیہ کنول سے لو میرج کر لی تھی جس کا لڑکی کے خاندان کو شدید رنج تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق گذشتہ روز لڑکی کے والد دلشاد، چچا غلام رسول، افضال حسین پپ، شمشاد اور بشیراں بی بی نے سجاد محمود اور مافیہ کنول کو گھر سے اغواء کیا اور گاڑی میں ڈال کر اپنے ڈیرے واقع ستراہ ڈسکہ لے گئے۔ جہاں انہوں نے پہلے جوڑے کے ہاتھ ، پائوں اور رسیوں سے باندھے اور پھر تیز دھار بغدوں سے ان کے سر قلم کر دیئے۔ یہ خونیں منظر کئی لوگوں کے سامنے پیش آیا لیکن کسی نے بھی ملزموں کو نہ روکا۔ بعد ازاں ملزمان نے اپنے مقتل ڈیرے کے صحن میں قلم شدہ سروں کو ٹھوکریں ماریں اور اونچی آوازوں میں چلاتے رہے کہ ہم نے ان کو لو میرج کرنے کا مزہ چکھا دیا ہے۔ دریں اثناء مقتول دلہا کے بڑے بھائی مراد علی کی رپورٹ پر تھانہ ستراہ پولیس نے ملزموں کے خلاف قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ۔ اس انسانیت سوز واقعہ سے علاقہ بھر میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ہے تاحال کوئی بھی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔ ثناء نیوز کے مطابق لڑکے ساجد محمود فقیر نے پہلے بھی دو لڑکیوں کو ورغلا کر ان سے شادی کی بعد ازاں طلاق ہو گئی۔ ساجد کی یہ تیسری شادی تھی جبکہ باپ نے اسے عاق کر رکھا تھا۔