• news

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے نائب قاصد کی تنخواہ ایم این اے سے زیادہ ہے: قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے کہا ہے کہ تمام ادارے احساس تفاخر میں مبتلا ہیں، ہمیں ایک دوسرے سے مل کر کام کرنے کی عادت نہیں، ہم کسی ادارے سے ٹکرائو نہیں چاہتے مگر بدقسمتی سے کچھ ادارے ٹکرائو کرانا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ و ہائیکورٹس کے نائب قاصد کی تنخواہ ایم این اے سے زیادہ ہے، قائمہ کمیٹی نے لورالائی میں بلوچستان ہائیکورٹ کے بینچ کے قیام کے حوالے سے وزارت قانون کے خط کا جواب نہ ملنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے مولانا امیر زمان کے بل کی منظوری دے دی جبکہ ڈاکٹر درشن اور رمیش لال کا ہندو میرج بل 2014ء منظور نہ ہو سکا بلکہ مزید غور کے لئے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا، چیئرمین قائمہ کمیٹی محمود بشیر ورک نے کہا ہندوئوں کے لئے میرج ایکٹ نہ ہونا افسوسناک ہے، مذکورہ بل پر اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات کی کوئی ضرورت نہیں ہے، سپیشل سیکرٹری قانون جسٹس (ر) محمد رضا خان نے کہا کہ اعلیٰ عدالتوں سے زیر التواء مقدمات کی تفصیل مانگی جائے تو وہ مداخلت سمجھتے ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین محمود بشیر ورک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ جس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا امیر زمان کا آئین میں ترمیم کا بل 2014ء زیر بحث لایا گیا، جس میں ضلع لورالائی میں بلوچستان ہائی کورٹ کا بینچ قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ سپیشل سیکرٹری قانون جسٹس (ر) محمد رضا خان نے اس حوالے سے کہا رجسٹرار بلوچستان ہائی کورٹ کے نام اس حوالے سے دو مرتبہ خط بھجوایا گیا جس میں لورالائی ڈویژن کے زیر التواء مقدمات کی تفصیل مانگی گئی تھی مگر کسی بھی خط کا جواب تاحال موصول نہیں ہوا۔

ای پیپر-دی نیشن