• news

طاہر القادری کی اے پی سی مسترد‘ مشرف کے حواریوں کی لاشوں پر سیاست ناکام ہو گی : وزراء

اسلام آباد+لاہور  ( خبر نگار +نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) وفاقی و صوبائی وزراء نے طاہر القادری کی اے پی سی کو مسترد کردیا اور اُسے مشرف کے حواریوں کا اکٹھ قرار دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے طاہر القادری کی اے پی سی کے اعلامیہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا لال مسجد اور 12 مئی کے واقعات پر مشرف سے استعفیٰ مانگا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قانونی طور پر ممکن ہو تو سانحہ لاہور کی تحقیقات کے لئے نیا کمشن بنایا جانا چاہئے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگر نیا کمشن بنایا جائے تب بھی یہ لوگ احتجاج کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم نواز شریف چاہتے ہیں کہ انسانی المیے پر سیاست نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا ان لوگوں کی سیاست ایسی ہے جو دن کو لاشیں دفن کرتے ہیں اور رات کو کفن چوری کرتے ہیں اور اس سے خرچہ چلاتے ہیں۔ طاہر القادری اس گورکن کی طرح ہیں جو دفنانے کے لئے لاشیں ڈھونڈتا ہے۔ اے پی سی ’’آل پاکستان پی نٹ کانفرنس‘‘ تھی۔ معتبر سیاسی جماعتیں شریک نہیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے ساتھی محض انہیں بچانے کے لئے ہمیں تنگ کر رہے ہیں۔ حکومت عدالتی کمشن کی تحقیقات کے نتائج تسلیم کرے گی۔ پرویز رشید نے کہا کہ بہتر ہوتا پرویزالٰہی اسلام آباد میں لال مسجد اور کراچی میں بارہ مئی کے المناک واقعات پر پرویز مشرف سے استعفے کا مطالبہ کرتے۔ اس وقت کیا پرویز الٰہی نے خود سیٹ چھوڑی تھی۔ دفاعی پیداوار کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ طاہر القادری کی اے پی سی چائے کی پیالی میں طوفان کے مترادف ہے۔ عمران خان (ہے جمالو) والی سیاست ترک کرکے سنجیدہ سیاست کریں ہٹلر والی زبان استعمال نہ کریں یہ وقت جلسے جلوسوں، دھرنوں اور پاکستان کی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکانے کا نہیں ہے۔ صوبائی وزیر قانون رانا مشہود احمد خان نے عوامی تحریک کی آل پارٹیز کانفرنس کو مسترد شدہ اور پرویز مشرف کے حواریوں کا اجتماع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ منہاج القرآن پر آئین کے تحت دوسری ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی‘ طاہر القادری اور انکے حواری لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں انکو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے‘ چوہدری برادران‘ طاہر القادری اور شیخ رشید جیسے لوگوں کا ایجنڈا مشرف کو بچانا اور جمہوریت کو ختم کرنا ہے مگر وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے‘ شہباز شریف کو سانحہ منہاج القرآن پر بلانے کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن نے کرنا ہے ہم اس میں مداخلت نہیں کر سکتے‘ کمیشن کا جو بھی فیصلہ آئے گا ہمیں قبول ہو گا‘ عمران خان کے چار مطالبات کا وزیر اطلاعات نے جواب دیدیا اگر وہ مطمئن نہیں تو ہمارا مقدمہ اب عوام کی عدالت میں ہے‘ پیپلز پارٹی‘ جمعیت علمائے اسلام، اے این پی سمیت دیگر جماعتوں نے عوامی تحریک کی اے پی سی میں شامل نہ ہو کر جمہوری سوچ کا ثبوت دیا ہے‘ چودھری برادران طاہر القادری کے ترجمان بن کر چور دروازے سے اقتدار میں آنے کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں۔ رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ پنجاب حکومت سانحہ منہاج القرآن کے تمام ذمہ داروں کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہذب معاشروں میں قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا جاتا لیکن طاہر القادری پہلے دن سے قانون کو ہاتھ میں لینے اور اشتعال انگیزی کر رہے ہیں لیکن ہم ان کو کسی بھی صورت قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینگے۔
حکومت

ای پیپر-دی نیشن