کامونکے: شمالی وزیرستان میں شہید ہونے والے لانس نائیک ذکاء اللہ سپرد خاک
کامونکے (نامہ نگار) دو روز قبل شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے معرکہ آرائی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے 30سالہ لانس نائیک ذکاء اللہ کا جسد خاکی گذشتہ روز ان کی رہائش گاہ محلہ حیدری کامونکے پہنچایا گیا، بعدازاں شہید ذکاء اللہ کی نماز جنازہ سہ پہر تین بجے نیو غلہ منڈی میں اداکی گئی جس میں اعلیٰ فوجی حکام، مقامی ایم این اے عمر نذیر احمد خاں، ایم پی اے شمشاد احمد خاں، ق لیگ کے رہنما چودھری محمد رفیق ورک، اے این پی پنجاب کے صدر منظور احمد، ضلعی جنرل سیکرٹری گوجرانوالہ جہانزیب احمد خان، علماء اکرام اور ہر مکتبہ فکر کے ہزاروں افراد نے شرکت کی اس موقع پر شہید کی میت کو فوج کے چاک وچوبند دستہ نے سلامی دی اور بعدازاں تمام فوجی اعزازات کے ساتھ قبرستان ہلٹی والا میں سپرد خاک کردیا گیا۔ شہید ذکاء اللہ کے سوگواروں میں والدین اور بہن بھائیوں کے علاوہ ایک کمسن بیٹا حسن ذکاء اللہ، بیٹی خدیجہ اور بیوہ شامل ہیں۔ شہید ذکاء اللہ معروف شخصیت محمد ارشاد المعروف بابا جی دودھ والے کے بیٹے اور ادارۃ المصطفیٰ پاکستان کے امیر اعلیٰ محمد رضا ثاقب مصطفائی کے برادر نسبتی تھے۔ اس موقع پر شہید ذکاء اللہ کے والد محمد ارشاد نے بتایا کہ شہادت سے ایک روز قبل ذکاء اللہ سے فون پر بات ہوئی تو اس نے وطن کی مٹی پر قربان ہوکر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے امر ہونے کی شدید خواہش کا اظہار کیا اور میرے پوچھنے پر بتایا کہ دہشت گردوں سے معرکہ آرائی کے دوران سنگلاخ پہاڑ ہی نرم بستر کا سامان پیدا کرتے ہیں اور مصائب سے نبردآزما اگر دہشت گردوں کے خاتمہ سے ارض وطن کے باسی سکھ چین کی زندگی بسر کرلیں تو ان تکالیف کی اہمیت ہی کیا ہے۔ شہید ذکاء اللہ کے والد نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے شہید کا رتبہ پاکر اپنے خاندان کا سر فخر سے بلند کردیا۔ علاوہ ازیں کامونکے کی تاریخ کے سب سے بڑے نماز جنازہ کے موقع پر انتہائی رقت آمیز اور جذباتی منا ظر دیکھنے میں آئے، چند نوجوانوں کی جانب سے پڑھا جانے والا ملی نغمہ ’’اے راہ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو، تمہیں وطن کی فضائیں سلام کہتی ہیں‘‘ نے شہریوں کی اکثریت کو آبدیدہ کردیا جبکہ ایک نوجوان پاک فوج زندہ باد اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے بے ہوش ہوگیا۔ نماز جنازہ کے بعد شہید ذکاء اللہ کے تابوت کو قبرستان لیجاتے ہوئے جگہ جگہ شہریوں کی جانب سے پھول نچھاور کئے گئے۔