وعدے پورے نہ کیے تو پاکستان سے جی ایس پی پلس کی سہولت واپس لے لیں گے: سفیر یورپی یونین
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر لارس ویگے مارک نے کہا ہے کہ پاکستان کو تجارت کے میدان میں جی ایس پی پلس ترجیحی سہولت کا ڈیڑھ سال بعد ازسر نو جائزہ لیا جائے گا۔ اگر پاکستان نے انسانی حقوق کے محاذ پر اپنے وعدے پورے نہ کیے، متعلقہ قانون سازی نہ کی تو یہ سہولت واپس بھی لی جا سکتی ہے۔ وقت نیوز کے پروگرام ’’ایمبسی روڈ‘‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بات کو چھپانے کی ضرورت نہیں کہ جی ایس پی پلس کی جو سہولت دی گئی ہے وہ مشروط ہے۔ پاکستان نے انسانی حقوق کی پاسداری کرنے کیلئے 27 بین الاقوامی سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں۔ پاکستان کو ان سمجھوتوں پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔ پاکستان اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں ایک رپورٹ پیش کر چکا ہے۔ یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے ارکان انسانی حقوق، جمہوریت، پریس کی آزادی، توہین رسالت قانون کے غلط اور ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کے معاملے پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس سوال پر کہ حال ہی میں پاکستان اور یورپی یونین کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں کن امور پر بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کے تمام پہلو زیرغور آئے ہیں۔ یورپی یونین پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمے کیلئے پہلے ہی امداد کا اعلان کر چکا ہے۔ یورپی انوسٹمنٹ بینک خیبر پی کے میں پانی سے بجلی پیدا کرنے کیلئے 100 ملین یورو کا نرم شرائط کا قرض دے گا۔ شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کیلئے سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے تعلیم کے شعبے میں پاکستان کی امداد کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ سرکاری شعبوں میں تعلیم کی سہولتیں بڑھانے میں مدد دیں گے۔ سندھ اور بلوچستان پرائمری تعلیم کیلئے یورپی یونین بڑے پیمانے امداد دے گا۔ یورپی یونین وزیرستان آپریشن کے متاثرین کیلئے امداد دینے کیلئے تیار ہے۔ آپریشن مؤثر بنانے کیلئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کنٹرول مؤثر ہونا چاہیے تھا۔ تا کہ وزیرستان سے آپریشن کے دوران دہشت گرد بھاگ کر افغانستان نہ جا سکیں۔