پنجاب حکومت ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی کی حتمی تاریخ دے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں فل بنچ نے پنجاب بار کے نو ممبران کی معطلی اور رنر اپ امیدواروں کی بطور پنجاب بار ممبرکے نوٹیفکیشن کے معاملے پر دائر رٹ کی گزشتہ روز سماعت کی۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا عہدہ آئینی ہے۔ ایک سال سے اس عہدے پر عدم تعیناتی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے فاضل عدالت نے پنجاب حکومت کو حتمی تعیناتی کی تاریخ دینے کی ہدایت کر دی۔ درخواست گزار رنر اپ امیدوار کے وکلاء نے کہا کہ لیگل پریکٹیشنر اینڈ بار کونسل ایکٹ کے تحت سرکاری وکیل بننے کے بعد پنجاب بار کے ممبران معطل ہو جاتے ہیں لہٰذا ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مصطفیٰ رمدے نے بطور چیئرمین پنجاب بار کونسل کے نو ممبران کی معطلی کا نوٹیفکیشن قانون کے مطابق جاری کیا۔ پاکستان بار کونسل کی اپیل کمیٹی کو ممبران کی نااہلی کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کا اختیار نہیں لہٰذا رنر اپ امیدواروں کو پنجاب بار کا ممبر قرار دیا جائے۔ معطل ممبران کے وکلاء نے فل بنچ کو بتایا کہ پنجاب میں کوئی مستقل ایڈووکیٹ جنرل نہیں ہے جو ممبران کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر سکتا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بار کے معاملات میں مداخلت کرنے اور ممبران کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار نہیں رکھتا لہٰذا ممبران کی نااہلی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا جائے۔
ہائیکورٹ