قصاص قانون کا نفاذ کر دیا جائے تو مختلف قوانین نہ بنانا پڑیں: مفتی منیب الرحمن
اسلام آباد (آن لائن) ماہر عالم دین اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ ’’جان کے بدلے جان اور کان کے بدلے کان‘‘ کے قصاص قانون کا نفاذ کر دیاجائے تو مختلف قوانین نہیں بنانے پڑیں گے،مسائل کا حل قانون کی حکمرانی ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سیدھا سیدھا قصاص ہے جان کے بدلے جان، کان کے بدلے کان، آنکھ کے بدلے آنکھ اور زخموں کا بھی قصاص ہے کوئی بھی ہو۔ قانون کو نافذ کردیں تو اتنی اقسام کے قانون بنانے کی ضرورت ہی نہیں، اگر یہ بنا بھی لیں تو پہلے سے موجود قانون کہاں نافذ ہورہے ہیں۔ حل تو یہ ہے کہ قانون کی حکمرانی ہو، وہ ہے نہیں تو قانون کی دس کتابیں پہلے ہیں پچاس اور بنا لیجیئے کیا ہو جائے گا۔