تحفظ پاکستان بل امریکی قوانین کا چربہ ہے‘ سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے: آمنہ جنجوعہ
اسلام آباد (آئی این پی) لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بنائی جانے والی تنظیم ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے تحفظ پاکستان بل کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ یہ بل امریکی قوانین کا چربہ ہے‘ اس پر عملدرآمد سے پورا ملک پولیس سٹیٹ بن جائیگا‘ وزیراعظم عید سے پہلے 1347 لاپتہ افراد کو بازیاب کرائیں بصور ت دیگر ملک گیر تحریک چلائی جائیگی‘ موجودہ حکومت کے پہلے سال میں ریکارڈ 12 لاپتہ افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے بعد سے شہریوں کی گمشدگی اور اغوا کا سلسلہ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ وہ منگل کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے چلائی جانے والی تحریک کو آج 10 برس مکمل ہوچکے ہیں، ہر قسم کے نامساعد حالات ‘ ریاستی دہشت گردی‘ تشدد‘ ظلم و بربریت کے باوجود یہ تحریک نہ صرف جاری ہے بلکہ اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا 28 اپریل کو ڈی چوک پر ہونے والے بدترین تشدد کا مقصد تحریک کو ختم کرنے کیلئے فیصلہ کن پیغام تھا لیکن یہ تحریک کبھی ختم نہیں کرینگے۔ انہوں نے وزیراعظم کو کھلا خط لکھتے ہوئے کہا متعدد بار وزیراعظم نے لاپتہ افراد کے لواحقین کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ انکے پیاروں کی بازیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے لیکن اب وزیراعظم کی یقین دہانیوں کے باوجود کسی بھی خط کا جواب نہیں دے رہے۔