سحر، افطار اور نماز تراویح کے دوران بھی بدترین لوڈشیڈنگ جاری، روزہ داروں کا شدید احتجاج
لاہور (نیوز رپورٹر)وزارت پانی و بجلی کے سحر و افطار کے موقع پر لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے دعوے پہلے روزہ کو ہی دھرے کے دھرے رہ گئے۔ لیسکو کی جانب سے سحری اور افطاری کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کے باعث صوبائی دارالحکومت لاہور کے زچ آ گئے جنہوں نے لیسکو کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ گزشتہ روز لاہور کے مختلف علاقوں میں افطار کے اوقات میں طویل لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ مرغزار کالونی، سبزہ زار، علاقہ اقبال ٹائون کے کچھ علاقوں، مال روڈ، جیل روڈ ، ہربنس پورہ، سلامت پورہ، فتح گڑھ، داروغہ والا اور مغلپورہ سمیت متعدد علاقوں میں بجلی کی بندش سے ستائے شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔ اخبارات میں بڑے بڑے اشتہارات اور شکایت کی صورت میں نمبر درج کئے جانے کے باوجود لیسکو حکام نے صورتحال کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ لیسکو افسران سرکاری نمبروں سے صارفین کی کالز کا جواب دینا بھی پسند نہیں کرتے۔دوسری جانب دیگر اوقات میں صرف پانچ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا اعلان بھی صرف اعلان ثابت ہوا۔ دیگر اوقات میں بدترین لوڈ شیڈنگ کی گئی جس کے باعث روزہ داروں کیلئے پہلا روزہ ہی انتہائی سخت بن گیا۔ دیگر اوقات میں ہر گھٹنے کے بعد ایک گھٹنے اور کئی علاقوں میں ہر آدھے گھنٹے کے بعد ایک گھٹنے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔لاہور میں اندرون شہر ،کوٹ لکھپت ،چونگی امرسدھو،نشتر کالونی ،قربا ن لائن میں 15 سے 17گھنٹے مسلسل بجلی بند رہی جس پرشہریوں نے شدید احتجاج کیا۔ گزشتہ روز سے سی این جی سیکٹر کیلئے گیس کی سپلائی میں کمی کردی گئی ہے۔ انرجی مینجمنٹ سیل کے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بجلی کی مجموعی ڈیمانڈ 18340 میگا واٹ جبکہ پیداوار 12610 میگا واٹ رہی طلب و رسد میں 5730 میگا واٹ کا فرق رہا۔
ٹوبہ، کندیاں، ملکوال، اسلام آباد (نامہ نگاران+ آئی این پی) سحر، افطار اور نماز تراویح کے دوران بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس سے روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ صورتحال پر روزہ داروں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ شارٹ فال بڑھ کر 7 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ دن کے اوقات میں بھی گھنٹوں بجلی بند رہی جس دے کاروباری زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ تفصیلات کے مطابق این ڈی ڈی سی نے منگل کو وزارت پانی و بجلی کو جو اعداد و شمار بھجوائے ہیں ان کے مطابق بجلی کی طلب بیس ہزار میگا واٹ تک بڑھ گئی ہے جبکہ اس کی پیداوار تمام تر کوششوں کے باوجود تیرہ ہزار میگا واٹ سے آگے نہیں بڑھ سکی اور شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ (نامہ نگار) ٹوبہ ٹیک سنگھ شہر اور گردو نواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جوں کا توں جاری ہے ،سحری و افطاری اور نماز تراویح کے اوقات میں بجلی بند رہنے کے ساتھ ساتھ دن اور رات کے وقت 3تین گھنٹے لگاتار بجلی بند رہتی ہے، جس کے باعث اکثر علاقوں میں پانی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پانی کو ترس رہے ہیں۔ ملک وال سے نامہ نگار کے مطابق پہلے روزہ کی افطاری، نماز تراویح اور سحری کے وقت بجلی کی بندش اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پہلے روزہ کے دن افطاری سے 20 منٹ پہلے شام سات بجے اچانک بجلی بند ہو گئی جو رات 12 بجے بحال ہوئی جس سے شہریوں نے پہلا روزہ بجلی کے بغیر ہی افطار کیا جبکہ نماز تراویح کے وقت بھی بجلی نہ ہونے سے نمازیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سحری کے وقت بھی بجلی کی بندش سے شہری پریشان ہو گئے۔ فورٹ عباس کے عوام نے رمضان کا پہلا روزہ سخت گرمی کی حالت میں افطار کیا۔ علاوہ ازیں بھی پہلے روزے اور دوسرے روزے کے ایام میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری رہی۔کم وولٹیج کی وجہ سے گھروں میں فریجز نے جواب دے دیا اور روزہ داروں نے مہنگے داموں برف خریدنی پڑی۔ کندیاں سے نامہ نگار کے مطابق کندیاں میں ماہ رمضان شروع ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18سے20گھنٹے تک پہنچ گیا ہے سحری اور افطاری کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے بھی ریت کی دیوار ثابت ہوئے گذشتہ دوروز سے علاقہ بھر میں عوام کو طویل دورانیہ کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے جبکہ 4سے پانچ گھنٹے جو بجلی آتی ہی اس کے وولٹیج انتہائی کم ہونے کی وجہ سے الیکٹرانکس کی اشیاء چلنے سے قاصر ہیں۔ این این آئی کے مطابق موسم میں بہتری اور شارٹ فال میں کمی کے باوجود لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری، پیر کے روز آنے والی شدید آندھی اور بارش سے متاثر ہونے والی بجلی کی سپلائی گھنٹوں بعد بحال کی جا سکی، سنت نگر میں بجلی کی 16گھنٹے سے زائد بندش پر علاقہ مکینوں نے واپڈا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔چک جھمرہ سے نامہ نگار کے مطابق رمضان المبارک میں سحری و افطاری کے وقت پہلے سے بھی زیادہ لوڈشیڈنگ شروع ہوگئی۔ شدید گرمی میں خواتین کے لئے سحری اور افطاری کے اوقات میں کھانا بنانا دوبھر ہوگیا۔ جھمرہ شہر میں 16 سے 18 جبکہ دیہات میں 20 گھنٹے تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ جہلم شہر اور مضافاتی علاقوں میں افطاری و نماز تراویح اور سحری کے اوقات کار میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ بعض دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ خواتین کو سحری کی تیاری میں شدید دشواری اور روزہ داروں کو نماز و تلاوت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔نارنگ منڈی و گردونواح میں دوسرے روزے بھی افطاری اور نماز ترایح کے دوران لوڈشیڈنگ نے ہزاروں لوگوں اور نمازیوں کو شدید پریشان کر دیا ہے اندھیرے کے باعث ڈاکخانہ سٹریٹ میں دینی مدرسہ کے چار طالب علم مین ہول میں گرکر زخمی ہوگئے جبکہ دو نمازی گرمی کے باعث بیہوش ہو گئے۔ محلہ محمد پورہ میں ٹرانسفارمر کی خرابی کے باعث تیسرے روز بھی بجلی بحال نہ ہو سکی، آدھا شہر بجلی سے محروم ہونے سے شہریوں نے واپڈا کے خلاف چھ مقامات پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی اور محلہ محمد پورہ بازار میں دکانداروں نے شٹر ڈائون کر کے واپڈا کے خلاف جلوس نکالا اورکہاکہ آدھا شہر تین روز بے بجلی سے محروم ہے اور ٹرانسفارمر کو درست نہیں کیا جارہا۔