یوم انقلاب کا چند روز میں اعلان کروں گا‘ کسی سونامی پر بھروسہ نہیں : طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے تحفظ پاکستان بل مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دہشت گردی روکنے کیلئے نہیں بلکہ قوی خطرہ ہے اسے سیاسی مخالفین سے انتقام لینے کیلئے استعمال کیا جائے گا، پولیس اور صوبائی سول حکومتوںکے ماتحت کام کرنے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متنبہ کر رہا ہوں کہ وہ کرپٹ، عوام اور جمہوریت دشمنوں کے تابع نہ رہیں بلکہ ریاست کے وفادار بنیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے (ق) لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی‘ مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ راجہ ناصر عباس اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کامل علی آغا‘ حسن محی الدین‘ رحیق عباسی اور خرم نواز گنڈا پور سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ چند روز میں عوامی‘ آئینی اور جمہوری یوم انقلاب اور اس کی حتمی تاریخ کا اعلان کرنے والا ہوں۔ اسکا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یوم انقلاب کے لئے میٹنگز شروع ہو چکی ہیں جو ایک ہفتے میں مکمل کر لی جائیں گی۔ میں عوامی انقلابی کونسلز کے قیام کی باقاعدہ منظوری دے رہا ہوں۔ یہ مرکزی‘ صوبائی‘ ڈویژنل‘ ضلع ‘ تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر ہوں گی۔ اگلے مرحلے کے لائحہ عمل سے قبل اس کا سٹرکچر مکمل ہو جائے گا۔ جس دن کرپٹ‘ عوام‘ جمہوریت‘ آئین و قانون کے دشمن حکمرانوں کا خاتمہ ہوگا اس سے اگلے روز سے نچلی سطح پر انتظامی نگران کونسلز نظام سنبھال لیں گی۔ میں پولیس کو متنبہ کر رہا ہوں اور سول حکومتوں کے ماتحت قانون نافذ کرنے والے تمام اداروںکے افسروں، اہلکاروں، سرکاری ملازمین، پولیس اہلکاروں سے کہتا ہوں کہ وہ سنبھل جائیں، وہ ناپاک سیاسی مقاصد کے لئے مخالفین کو کچلنے کیلئے دئیے جانے والے حکمرانوں کے ناجائز احکامات ماننا بند کر دیں۔ پولیس، سول حکومتوں کے ماتحت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سول سروسز گروپ کے افسر اور اہلکار ریاست کے وفادار بن جائیں کیونکہ آپ کو تنخواہ رائے ونڈ سے نہیں ملتی بلکہ ریاست دیتی ہے۔ فرعون‘ عوام اور جمہوریت دشمن لوگ چند ہفتوں کے مہمان ہیں، عوام انہیں اقتدار سے کک آئوٹ کرنے والے ہیں پھر پولیس افسروں اور اہلکاروں کو بچانے کے لئے کوئی نہیں آئے گا۔ اس لئے ابھی انہیں ٹھوکر مار دو ورنہ تم عدل کے کٹہرے میں کھڑے ہو گے اور 15دنوں میں فیصلہ کر دیا جائے گا۔ آئین‘ قانون شکنی‘ ضمیر فروشی‘ عوام کو قتل اور ہراساں کرنے والے گرفتار ہوں گے اور ان کا احتساب ہوگا، انہیں قانون لٹکا دے گا اور پرواہ نہیں بیشک یہ تعداد لاکھوں میں چلی جائے انکی جگہ ایک ہفتے میں سلیکشن کے ذریعے اعلی تعلیم یافتہ افراد عارضی طور پر تھانے سنبھال لیں گے۔ عوام رائے ونڈ والوںکے وفادار بننے والوں کی وردیاں نوچ لیں گے۔ میں موقع دے رہا ہوں فائنل کال دینے سے پہلے ہو سکے تو وردیاں اتار دو۔ حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوںکہ تمہیں اس دھرتی میں کہیں بچنے اور چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ بکے ہوئے لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر کہہ رہے ہیں کہ انقلاب پیک ہو گیا ہے مگر میں بتانا چاہتا ہوں کہ انقلاب بند ہوا ہے اور نہ ہوگا۔ ممکن ہے کسی اور نے بھی نکلنے کی بات کی ہو لیکن کوئی نکلے یا نہ نکلے انقلاب کوکسی سونامی پر کوئی بھروسہ یا اس کی ضرورت نہیں، عمران خان کا اپنا ایجنڈا اور پروگرام ہے، اللہ کرے ان کا یہ پروگرام اور ایجنڈا کامیاب ہو۔ ہو سکتا ہے کہ انقلاب اور سونامی کسی جگہ پر ایک پوائنٹ پر آ ملیں لیکن انقلاب کا بھروسہ کسی سونامی پر نہیں یہ ہر حال میں آئے گا، ہمیں اللہ اور عوام کی طاقت پر بھروسہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب قاتلوں کی نعشوںکو عوام سڑکوں پر گھسیٹیں گے، شہدا کا خون معاف نہیں ہوگا۔ خون کا بدلہ ہوگا۔ قصاص دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ اور توقیر شاہ کے بیان سے ثابت ہو گیا کہ وزیر اعلیٰ سارے واقعہ میں آن بورڈ تھے۔ وزیروں اور سیکرٹریوں نے انہیں قاتل ثابت کر دیا ہے۔ انقلاب کے بعد پانچ مراحل ہونگے جس کا سب سے پہلا حصہ احتساب ہوگا۔ طاہر القادری نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے آج یوم ضرب عضب منانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ 100 کھرب کی سونے کی کان پر چور کو رکھوالا بنا دیا گیا ہے۔ ریکوڈک پر ٹینڈر دینے والوں کو بتائوں گا کہ رسک نہ لیں۔ ریکوڈک منصوبے سے متعلق پریس کانفرنس کروں گا۔ پولیس اور سرکاری افسر حکمرانوں کے کتے بننے کی بجائے ملکی مفادات کے محافظ بن جائیں۔ اس موقع پر ق لیگ پنجاب کے صدر چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں وزیراعلیٰ پنجاب اپنے پرنسپل سیکرٹری کے بیان سے جھوٹے ثابت ہو گئے ہیں، انہیں چاہئے کہ وہ خود میں اخلاقی جرأت پیدا کریں۔ ہمارا انقلاب آئینی و قانونی ہو گا، مشترکہ جدوجہد پر سب متفق ہیں، عمران خان سے بھی رابطے ہو رہے ہیں، ہم نے اپنے دور میں 1122 سمیت انقلابی اقدامات کئے تھے۔ شہباز شریف میں اتنی اخلاقی جرأت نہیں کہ وہ قوم سے معافی مانگیں اور استعفیٰ دیں۔ حامد رضا نے کہا کہ رانا ثناء اللہ خان آج بھی پنجاب میں وزیر قانون کا پروٹوکول استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ منہاج القرآن کے ذمہ دار نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو پھانسیاں دینگے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ حکمران ملک دشمن ہیں ان کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونا ہو گا۔ علامہ ر اجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان عوامی تحریک کے پرامن اور جمہوری جدوجہد کی مشروط حمایت کا اعلان کیا۔
طاہر القادری