پاکستان کا ڈومیسٹک سٹرکچر پی سی بی کیلئے درد سر بن گیا
لاہور(چودھری اشرف/ سپورٹس رپورٹر) پاکستان کا ڈومیسٹک سٹرکچر پی سی بی کے لئے درد سر بن گیا۔ گذشتہ سیزن میں ایک بھی کھلاڑی ڈومیسٹک سے قومی ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہا ہے۔ چیئرمین پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ کی بہتری کیلئے نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کو نیا ٹاسک دیدیا ہے تاکہ قومی ٹیم کیلئے نوجوان کھلاڑیوں کو آگے لایا جا سکے ۔ ڈومیسٹک میں شامل ٹیموں میں موجود کھلاڑیوں کی عمریں بھی 30 سے 32 سال کے قریب ہیں جس کے باعث بورڈ انتہائی تشویش میں مبتلا ہے۔ گذشتہ ڈومیسٹک سیریز میں ڈیپارٹمنٹ کی سطح پر 235 کھلاڑیوں نے حصہ لیا جن میں سے ایک بھی می ٹیم کا حصہ نہ بن سکا جبکہ ریجنل ٹورنامنٹ میں 300 کے قریب کھلاڑیوں نے حصہ لیا لیکن کوئی کھلاڑی سلیکشن کمیٹی کا اعتماد حاصل نہ کرسکا۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ ڈیپارٹمنٹل کھلاڑیوں میں سے 65 فیصد کی اوسط عمر 30 سے 32 سال ہے جبکہ ریجنل سطح کے 50 فیصد سے زائد کھلاڑیوں کی اوسط عمر 28 سے 30 سال ہے۔ تمام صورتحال میں پاکستان ٹیم کو میسر آنے والا نیا ٹیلنٹ لمبے عرصے تک پاکستان ٹیم کی نمائندگی کرنے کے قابل نہیں ہے۔