• news

پاکستان کے استحکام کیلئے کشمیر کو بھارتی قبضہ سے چھڑانا ضروری ہے: حافظ سعید

لاہور + گوجرانوالہ (خصوصی نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ کشمیری پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیگی۔ امریکہ اور اس کے اتحادی اپنی شکست کا بدلہ لینے کیلئے پاکستان کو عملاََ میدانِ جنگ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ بلوچستان اور سندھ میں لسانیت و قومیت کی بنیاد پر علیحدگی کی تحریکیں انہی سازشوں کی ایک کڑی ہے۔ فرقہ واریت اور لسانیت پرستی کے ذریعہ قوم کو لڑا کر پاکستان کونقصانات سے دوچار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔متاثرہ قبائلیوں کی ہرممکن مدد کریں گے۔افطار پیکج کے تحت ہزاروں متاثرین میں ایک ماہ کا خشک راشن تقسیم کیاجاچکا ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ وہ ہجویری ہائوسنگ سکیم ہربنس پورہ میں افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارت سے یکطرفہ دوستی و تجارت یا کشمیریوں کی مرضی کے برعکس مسلط کردہ کوئی حل قوم قبول نہیں کریگی۔ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر سے اپنی 8 لاکھ فوج نہیں نکالتا، کشمیریوں کا ان کا حق خودارادیت نہیں دیا جاتا اور پاکستانی دریائوں پر سے وہ اپنا غاصبانہ قبضہ ختم نہیں کرتا اس سے کسی قسم کے معاہدوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی کشمیری و پاکستانی قوم ملکی مفادات کو پس پشت ڈالتے ہوئے اس قسم کے کوئی معاہدات قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ مظلوم کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک جنوبی ایشیا میں کسی صورت امن قائم نہیں ہوسکتا۔ پاکستان کے استحکام اور بقا کیلئے کشمیر کو بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے چھڑانا بہت ضروری ہے۔ مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ پاکستانی قوم تحریک آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑی ہے۔ بھارت ظلم و جبر کی بنیاد پر کشمیر پر اپناغاصبانہ قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔ انہوںنے کہاکہ رمضان المبارک میں ہر شخص کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے اور اپنے دلوں میں تقویٰ پیدا کرنا چاہیے۔علاوہ ازیں پروفیسر حافظ محمد سعید نے واپڈا ٹائون مرکزی جامع مسجد میں خطاب کرتے کہا اس مرتبہ رمضان المبارک ایسے موقع پر آرہا ہے کہ پوری  امت مسلمہ سخت آزمائشوں سے دوچار ہے اسلام دشمن قوتیں چاروں اطراف سے مسلمانوں کا گھیرائو کررہی ہیں۔ ان حالات میں مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ بیرونی سازشوں کے مقابلہ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

ای پیپر-دی نیشن