پیپلزپارٹی کی جاسوسی: ہم ذمہ دار سفارتکاروں کو نکال دیتے، امریکہ معافی مانگے: رحمان ملک
اسلام آباد (اے پی اے+وقت نیوز) سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ جاسوسی کے معاملے پر مکمل تحقیقات ہونی چاہئے۔ پارٹی جاسوسی کا معاملہ امریکہ کے سامنے اٹھانا خوش آئند ہے، ہمارے دور میں ایک دو بار کابینہ اجلاس کی جاسوسی ہوئی۔ آئی بی کو تحقیقات کرنے کا کہا مگر درست معلومات نہیں ملیں۔ ہماری حکومت ہوتی تو جاسوسی میں ملوث سفارتکاروں کو نکال دیتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے پیپلز پارٹی کی جاسوسی کرنا نہایت مضحکہ خیز اقدام ہے۔ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور پیپلز پارٹی پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت جس کی جاسوسی کرنا عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ وقت نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایسے آلات نہیں کہ سگنلز کو روک سکیں ہم نے فوج کو نہیں کہا تھا وزیرستان آپریشن نہ کرے۔ پیپلزپارٹی کی جاسوسی کرنے پر امریکہ پاکستان سے معافی مانگے۔