سری لنکا اقوام متحدہ کی رسائی تک پاکستانی پناہ گزینوں کو ملک بدر نہ کرے: ہیومین رائٹس واچ
نیویارک (آئی این پی) ہیومین رائٹس واچ نے سری لنکا پر زور دیاہے کہ وہ پاکستان کی اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس وقت تک ملک بدر نہ کرے جب تک اقوام متحدہ ان تک مکمل رسائی حاصل کرکے ان کے تحفظ کے اقدامات نہیں کرلیتی۔ جمعرا ت کو ہیومین رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں گزشتہ ماہ کے دوران پولیس کی کارروائی میں 142 کے قریب پاکستانیوں کو حراست میں لیا گیا اور اب انہیں ملک بدر کئے جانے کا خدشہ ہے۔ ان گرفتار شدگان میں اکثریت قادیانی برادری کی ہے، جبکہ کچھ پاکستانی شیعہ اور عیسائی بھی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یا یو این ایچ سی آر کو اب تک ان قیدیوں تک مکمل رسائی نہیں مل سکی ہے جو بوسہ حراستی مرکز میں رکھے گئے ہیں، تاہم یو این کے ادارہ نے کم از کم چھ گروپس کو پناہ گزینوں کی حیثیت سے شناخت کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں بھی امیگریشن کنٹرول شولندا پریرا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سری لنکن حکومت ان گرفتار پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر دے گی کیونکہ انہیں سیاسی پناہ گزینوں کی حیثیت سے رجسٹر نہیں کیا گیا۔ دوسری جانب دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے سری لنکا میں زیر حراست پاکستانیوں کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ مشکل میں ہیں تو ہمیں اس کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔