ہیپاٹائٹس انجکشن کیس: پاکستانی ایجاد ملٹی نیشنل کمپنیوں کو خوش کرنے کیلئے مسترد کی گئی‘ رپورٹ ہائیکورٹ میں پیش
لاہور (وقائع نگارخصوصی+نوائے وقت رپورٹ) ہیپاٹائٹس کے سستے ٹیکوں سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کی گئی ۔ عدالت نے لوکل کمیشن کی رپورٹ پر اعتراضات طلب کر لئے جب کہ عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کو کیس میں فریق بننے کی اجازت دے دی ہے۔ سماعت کے دوران عدالت میں لوکل کمیشن کی جانب سے رپورٹ بھی جمع کرائی گئی۔ رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ 98 ہزار 604 انجکشنز اور لاکھوں روپے کا خام مال ضائع ہو چکا ہے جس کو جان بوجھ کر ضائع کیا گیا۔ اگر حکومت ہیپاٹائٹس بی کے سستے علاج کی اجازت دیتی تو یہ انجکشنز اور خام مال ضائع نہ ہوتا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کو خوش کرنے کے لئے پاکستانی ایجاد کو روکا گیا۔ دوسری جانب عدالت نے وزارت سائنس کی طرف سے عاصمہ جہانگیر کی استدعا پر کارروائی 11 جولائی تک ملتوی کر دی۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے ہیپاٹائٹس کے سستے ٹیکوں کی فروخت کی اجازت نہ دینے کے خلاف دائر درخواست میں کمیشن کی رپورٹ پر 11 جولائی کو وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے جواب طلب کر لیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان ٹیکوں کے ضیاع کے ذمہ دار وفاقی ادارے ہیں۔