طالبان کے ساتھ گزرے دن ڈرائونا خواب تھا: متاثرین شمالی وزیرستان
نیویارک (اے پی پی) شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے افراد نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ گزرے دن ڈرائونا خواب تھا۔ افغان سرحد کے ساتھ والے علاقہ میں طالبان کی کارروائیوں سے علاقے کا سماجی ڈھانچہ اور روایات وغیرہ تباہ ہو گئیں جس سے روز مرہ زندگی میں بے یقینی اور تشدد میں بھی اضافہ ہوا۔ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے افراد میں سے کچھ نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ ان کا علاقہ افغان باغیوں، یورپ اور دنیا بھر سے آنے والے جہادیوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ بن گیا تھا۔ شمالی وزیرستان میں فارمیسی سٹور چلانے والے ضیاء الرحمن نے کہا کہ انہیں اور علاقہ کے تمام رہائشیوں کو کسی بھی وقت طالبان کی طرف سے اغواء کر لئے جانے کا خدشہ رہتا تھا۔ شہری ضیاء الرحمن نے بتایا کہ طالبان کو بازاروں میں صبح بعد از دوپہر اور رات کو دیکھا جا سکتا تھا جبکہ یہ کالے شیشوں والی گاڑیاں چلاتے بھی دکھائی دیتے تھے۔ میران شاہ کے قریبی دیہات سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ محمد رئوف نے بتایا کہ انہیں لمبے بالوں والے ان افراد کے آنے پر پہلے پہل خوشی ہوئی تھی تاہم ان افراد نے ہماری زندگیاں تباہ کر دیں اور ان کے نزدیک جانے والے خاص طور پر بچوں کے ذہن بھی متاثر ہوئے۔