4 حلقوں کی تصدیق کے مطالبے پر غور کیلئے تیار ہیں: پرویز رشید‘ حکومت عمران‘ طاہر القادری سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے: سعد رفیق
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان کے چار حلقوں میں تصدیق کے مطالبے پر سنجیدگی سے غور کیلئے تیار ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ڈیڈ لاک ڈائیلاگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ چودھری نثار بیمار بھی ہیں اور ناراض بھی انکی ناراضی جلد دور کر لی جائے گی۔ سیاستدان انتشار پھیلا کر جمہوری نظام کو عدم استحکام کی طرف نہ لے جائیں‘ قوم اس وقت دہشت گردی کے خلاف حالت جنگ میں ہے ہمیں یکجہتی کی ضرورت ہے‘ طاہر القادری بیرونی قوتوں کے اشارے پر پاکستان میں انتشار اور بدامنی کو فروغ دینا چاہتے ہیں‘ عمران خان کو کرکٹ اور سیاست میں فرق سمجھنا چاہیئے ‘ نواز شریف میں قائدانہ صلاحتیں نہ ہو تیں تو پاکستان کے باشعور عوام انہیں تیسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب نہ کرتے۔ عمران خان اپنے آپ کو عقل کل سمجھتے ہیں جو کہ جہالت کی سب سے بڑی نشانی ہے۔ عمران خان سیاسی بالغ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمہوری نظام کو عدم استحکام کی طرف نہ لے جائیں۔ عوام طاہر القادری کے تخریبی ایجنڈے سے پوری طرح واقف ہیں اب وہ اس باشعور قوم کو انقلاب کے نام پر بے وقوف نہیں بنا سکتے جس کو بھی تبدیلی کا شوق ہے و ہ چار سال انتظار کرے اور انتخابات کے ذریعے عوام کی عدالت میں پیش ہو اب تبدیلی صرف آئینی اور جمہوری طریقے سے لا ئی جا سکتی ہے۔ کوئی بھی جمہوریت پسند شخص طاہر القادری کا ساتھ نہیں دے گا۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے چار حلقوں کی تصدیق کرانے کے مطالبے کو مثبت انداز میں دیکھتے ہیں اور ان کا یہ کہنا کہ حکومت چار حلقوں کی تصدیق کرا دے تو وہ احتجاج کا سلسلہ بند کردیں گے۔ حکومت اس بیان کو جمہوریت کیلئے حوصلہ افزا سمجھتی ہے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ حکومت اور پاک آرمی شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن پر ایک صفحہ پر ہے۔ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت عمران خان اور طاہر القادری کے مسائل کے حل کیلئے ان سے مذاکرات شروع کرنا چاہتی ہے۔ دو پارٹیوں کے درمیان تحفظات کو دور کرنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔ طاہر القادری غیر جمہوری شخص ہیں تاہم عمران خان سے یہ توقع کی جارہی تھی کہ وہ جمہوری نظام کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے تاہم انہوں نے نہیں کیا۔ دونوں حکومت کے خلاف بغیر کسی ثبوت کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔ ماڈل ٹائون سانحہ کی انکوائری ایک جوڈیشل کمشن کر رہا ہے‘ اس کی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔ ایک نام نہاد شیخ الاسلام پاکستان دشمنی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ طاہر القادری سرکاری ملازمین کو حکومتی احکامات نہ ماننے پر اکسا رہے ہیں جو ریاست کے خلاف بغاوت ہے۔