شہباز شریف نثار کو اپنے طیارے میں لاہور لے آئے، اختلافات کا ڈراپ سین جلد ہوگا
لاہور+ اسلام آباد (فرخ سعید خواجہ/ محمد نواز شریف) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور وزیراعظم محمد نواز شریف کے درمیان اختلافات کا ڈراپ سین آئندہ 48 گھنٹوں میں ہوجائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ کے درمیان براہ راست کوئی ٹکرائو نہیں بلکہ جھگڑا ساتھی وزرا کے درمیان ہے جسے نمٹانے کے لئے اس بار نواز شریف کی بجائے وزیراعلیٰ شہباز شریف کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کی خاموشی کے باعث دونوں ساتھی وزراء کے درمیان تلخی بڑھتی چلی گئی۔ چودھری نثار اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے درمیان اختلافات کا آغاز پرویز مشرف کے معاملے پر شروع ہوا۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ دیگر معاملات میں بھی ان کے درمیان فاصلے بڑھتے چلے گئے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق نے چودھری نثار علی خان اور خواجہ محمد آصف سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور اختلافات سلجھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس بات کا سو فیصد امکان ہے کہ چودھری نثار علی خان اور خواجہ محمد آصف کی وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات میں صلح ہوجائے گی۔ مسلم لیگ ن کے ایک اہم رہنما نے بتایا کہ اسلام آباد میں طے ہوگیا تھا کہ چودھری نثار علی خان اور شہباز شریف اکٹھے لاہور جائیں گے جہاں ان کی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات ہوگی جس میں بعدازاں خواجہ محمد آصف بھی شریک ہوجائیں گے اور اس سیاسی ڈرامے کا اختتام ہوجائے گا جس نے کئی کہانیوں کو جنم دیا۔ چودھری نثار علی خان وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ساتھ ان کے جہاز میں اسلام آباد سے لاہور پہنچے ہیں۔ اس بات کی تصدیق لاہور ائرپورٹ کے ذمہ دار ذرائع نے بھی کی۔ چودھری نثار اور وزیراعلیٰ شہباز شریف اکٹھے اسلام آباد سے لاہور آئے اور اب اگلے مرحلے میں چودھری نثار کی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات ہوگی جس کے بعد خواجہ آصف سے ’’جپھی‘‘ ڈلوا دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر داخلہ کے ساتھ وزیر ریلوے سعد رفیق بھی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف بھی لاہور پہنچ چکے ہیں اور وہ لاہور میں 3 روز قیام کریں گے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے 4 دنوں میں تیسری بار چودھری نثار علی خان سے ملاقات کی اور ان سے اختلافات کے خاتمے اور تحفظات دور کرنے پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی کوششوں سے غلط فہمیاں ختم ہو گئیں۔ دریں اثناء رائے ونڈ میں وزیراعظم محمد نواز شریف‘ چودھری نثار علی خان اور وزیراعلیٰ میاں شہبازشریف کے درمیان افطار ڈنر پر ملاقات ہوئی دو گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں دونوں جانب سے گلے شکوے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ وہ 30سال سے زائد عرصہ سے مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہیں‘ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں کام کر رہے ہیں انہوں نے اپنی سیاسی زندگی میں کبھی ’’ادھر ادھر‘‘ نہیں دیکھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے عوام سے عام انتخابات کے موقع پر جو وعدے کئے ہیں انہیں پورا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ چودھری نثار علی خان پارلیمانی اور سیاسی میدان میں بھی سرگرم کردار ادا کریں گے تاہم اپنے اصولی مؤقف سے دستبردار نہیں ہوئے۔ وزیراعظم نے انہیں یقین دلایا کہ ان کے نکتہ نظر کو اہمیت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق نوازشریف اور چودھری نثار علی خان کے درمیان اسی سطح پرتعلقات کی بحالی ہوئی جو سالہا سال سے قائم ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے چودھری نثار علی خان کی ڈاکٹر طاہر القادری شو کو ناکام بنانے میں کردار کو سراہا اور کہا کہ اب انہوں نے ہی عمران خان کے لانگ مارچ سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کرنی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف اور وفاقی وزیر داخلہ نے گرمجوشی سے ایک دوسرے کو خاصی دیر تک گلے لگائے رکھا، برادرانہ دوستانہ ماحول میں غلط فہمیاں دور ہوئیں۔