تحفظ پاکستان ’’گسٹاپو‘‘ قانون ، یہ لولی لنگڑی جمہوریت ہے، عبدالحئی بلوچ
کوئٹہ + اوستہ محمد (آن لائن) نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جاری ظلم و جبر انسانی حقوق کی پامالی کے مرتکب اداروں کو تحفظ دینے کیلئے ’’تحفظ پاکستان قانون ‘‘ متعارف کرایا گیا جو آئین اور انسانی حقوق کے بالکل منافی ہے یہ کسی مہذب اور جمہوری معاشرے کا قانون نہیں بلکہ ’’گسٹاپو‘‘ قانون ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے دوست اقتدار میں آئے ہیں یہ درست نہیں غیر جمہوری قوتوں کے بل بوتے پر ملنے والے اقتدار سے عوام کے مستقبل کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتایہ حقیقی جمہوریت نہیں لولی لنگڑی ہے تمام سیاسی و جمہوری جماعتوں کو اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حقیقی جمہوریت کیلئے جدوجہد تیز کرنا ہوگی جس میں تمام قومیتوں کے وجود اور ان کے وسائل پر ان کے حق ملکیت کو تسلیم کیا جائے۔ جب آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن ہوگا عوام کو آزادی سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق ہوگا اور زور آور قوتوں کی جانب سے ملنے والی بیساکھیوں پر کسی کو بھی اقتدار تک پہنچانے کا راستہ مکمل طور پر بند ہوجائے۔ عمران خان یا طاہر القادری کی جدوجہد بھی حقیقی جمہوریت کیلئے نہیں بلکہ لولی لنگڑی جمہوریت کی بساط لپیٹنے کیلئے ہے۔ بلوچستان میں حالات میں کوئی قابل ذکر تبدیلی نہیں آئی ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں گمشدگیوں تشدد زدہ نعشیں ملنے کے واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔ صوبائی حکومت ہو یا مرکزی حکومت ان کی حیثیت ربڑ اسٹیمپ سے زیادہ نہیں۔ میں اپنی پارٹی میں سب سے بڑا ناقد ہوں اور پہلے روز سے ہی میرا یہ احتجاج ہے کہ اقتدار میں آنے کیلئے جس راستہ کا انتخاب کیا گیا ہے وہ درست نہیں۔
عبدالحئی بلوچ