آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (راجہ عابد پرویز/ خبر نگار) الیکشن کمشن آف پاکستان نے آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تجرباتی بنیادوں پر مشین تیار کر کے اسکی خصوصیات کو متعدد بار جانچا جا چکا ہے۔ 2015ء کے بعد قومی اسمبلی کے کسی بھی ضمنی انتخابات میں ای وی ایم کو جانچا جائیگا جبکہ جون 2017ء تک پورے ملک میں ای وی ایم کو صوبائی الیکشن کمیشن کے حوالے کردیا جائیگا، جو ان مشینوںکو متعلقہ ضلعی دفاترتک پہنچا دیگا، الیکشن کمشن کے اصلاحاتی پیکج کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین آئندہ عام انتخابات جو کہ 2018ء میں متوقع ہیں، میں پولنگ 100 فیصد الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کیلئے 2 لاکھ مشینیں درکار ہوں گی اور ان پر 6 سے 8 ارب روپے لاگت آئیگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مشین دنیا کی جدید ترین مشین ہوگی جس میں غلطی کی گنجائش کے امکانات صفر ہوں گے۔ بھارت میں تقریباً 22 سال قبل الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کرانے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے پاکستان میں جو مشین تیار کی جا رہی ہے وہ بھارت میں استعمال ہونے والی مشین سے 5 سے 6 گنا بہتر ہے اور یہ آئندہ 25 سے 30 سال تک استعمال ہو سکتی ہے۔ مشین ہر ووٹر کو اسکے انگوٹھے، شناختی کارڈ نمبر اور تصویر کے ذریعے پہچانے گی، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرائے جانے والے انتخابات میں ووٹ کی پرچی استعمال نہیں ہوگی، جس سے چھپائی پر کم از کم 1.5 ارب روپے کی بچت ہوگی اور چھپائی کیلئے درکار وقت کی بھی بچت ہو گی جبکہ بیلٹ پیپر کی ترسیل کیلئے گاڑیوں جہازوں کی بھی ضرورت نہیں رہے گی، اسکے علاوہ انتخابات کے نتائج بھی پولنگ ختم ہونے کے چند منٹوں بعد ہی جاری ہو جائیں گے اور یہ تمام معلومات الیکشن کمشن اسلام آباد میں انٹرنیٹ کے ذریعے فی الفور منتقل ہوجائیں گی۔