عراق: موصل میں داعش نے مزارات اورامام بارگاہیں تباہ کردیں
بغداد(این این آئی)عراقی شہر موصل میں داعش نے مزارات اورامام بارگاہیں تباہ کردیں،سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپ لوڈ کی گئی تصاویر سے معلوم ہواہے شہر کو زیر نگین بنانے والے جہادیوں نے شمالی عراق کے تاریخی شہر کے اندر اور گرد و نواح میں قدیم مزارات مسمار کر دیے ،جنگجووں کے زیر قبضہ شمالی صوبے نینوا میں واقع کم سے کم چار سنی عربوں اور صوفیوں کے مزارات گرا دیے گئے جبکہ امام بارگاہیں بھی مسمار کی جا چکی ہیں۔ نینوا صوبے کا صدر مقام موصل ہے۔ انٹرنیٹ پر دولت اسلامی عراق و شام داعش کی پوسٹ کردہ تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ اہل سنت اور صوفیوں کے مزارات پر بلڈوزر چلا دیے جبکہ اہل تشیع کے امام بارگاہیں اور مزارات کو دھماکا خیز مواد لگا کر تباہ کیا گیا۔یہ تصویریں انٹرنیٹ پر جاری بیان کے ساتھ پوسٹ کی گئی ہیں۔ اس پوسٹ کا عنوان ریاست نینوا میں مزارات اور بتوں کی تباہی رکھا گیا ہے۔ مقامی رہائشیوں نے تصدیق کی ہے کہ متذکردہ عمارتیں ڈھا دی گئی ہیں اور عسکریت پسندوں نے دو کیتھرڈل کلیسا بھی قبضے میں لے لئے ہیں۔ موصل کے ایک 51 سالہ رہائشی کا کہنا تھا کہ ان مزارات کے انہدام پر میں افسردہ ہوں، یہ ہمارے آبا و اجداد کا ورثہ تھے۔ یہ شہر کی نشانیاں تھیں۔شام اور عراق کے ایک بڑے رقبے پر قبضے کے بعد علیحدہ اسلامی ریاست قائم کرنے والی شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ عراق وشام (داعش)نے عراقی شہر موصل کو عارضی طور پر پایہ تخت بناتے ہوئے وہاں سے اپنا پاسپورٹ جاری کردیا۔