• news

طاہر القادری کا ماڈل ٹائون واقعہ کی تفتیش میں شامل ہونے سے انکار

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ اے پی اے) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹائون میں شامل تفتیش ہونے سے انکار کر دیا۔ آئی جی پنجاب کے خط کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ پولیس ہمارے کارکنوں کی قاتل اور وہی اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے لہٰذا وہ ایسی کسی تفتیش کا حصہ نہیں بنیں گے۔ واضح رہے کہ آئی جی پنجاب پولیس مشتاق سکھیرا نے سانحہ ماڈل ٹائون کی تفتیش کیلئے عوامی تحریک کی قیادت کو خط تحریر کیا جس میں انہیں شامل تفتیش ہونے کی استدعا کی گئی تھی تاہم طاہر القادری نے خط کے جواب میں کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کو 15روز سے زائد گزر چکے مگر ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ ادارہ منہاج القرآن میں افطار ڈنر کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کا ایجنڈا مختلف ہے۔ انقلاب الیکشن یا چار حلقوں کی دھاندلی پر محیط نہیں۔ انقلاب میں حکومت سے مطالبات ہیں نہ شرائط اور نہ مذاکرات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام قائداعظم کے دئیے اصولوں سے ہٹ چکا ہے۔ انقلاب کے ذریعے نیا عمرانی معاہدہ ہوگا۔ انقلاب کی تاریخ کا فیصلہ مشاورت کے بعد کریں گے ان کا انقلاب آئینی جمہوری اور پُرامن ہو گا۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ہمارا  انقلاب پُرامن آئینی اور جمہوری ہو گا۔ انقلاب کے ذریعے نیا معاہدہ عمرانی ہو گا اور اختیارات کی نچلی سطح تک تقسیم ہو گی۔ ہمارا انقلاب مشروط نہیں قطعی ہو گا۔ جس کے بعد کڑا احتساب کیا جائے گا۔ آئین کے دیباچہ اور اس کے پہلے 40 آرٹیکلز کا حقیقی روح کے ساتھ نفاذ ہی میرا  انقلاب ہے۔ پہلے 40آرٹیکلز عوام کے حقوق کو ڈیل کرتے ہیں جبکہ آئین کے بقیہ 240آرٹیکلز کاروبار سلطنت چلانے سے متعلق ہیں۔ عوام کے ساتھ 67 سالوں سے ظلم و بربریت کا کھیل کھیلا جا رہا ہے اس لئے میرا کیس الیکشن دھاندلی یا 4حلقے نہیں۔ عوام کو استحصال کے شکنجے سے نجات دلا کر دم لونگا۔ انہوں نے کہاکہ ملائیت نے پاکستان کو شدید ترین نقصان پہنچایا، اس لئے انقلاب کے بعد کے پاکستان میں انتہا پسندی، شدت پسندی اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہ ہو گی۔ 20کروڑ عوام کو حقوق دلانے کیلئے انقلاب کی جدوجہد کر رہا ہوں اس لئے یوم انقلاب کی کال کے بعد عوام گھروں سے نکل کھڑے ہوں۔ انقلاب کے بعد نوجوانوں کو کلیدی عہدے دیکر کرپٹ افسروں کو گھر بھیج دیا جائے گا۔ دریں اثناء ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین اور سینئر رہنما چودھری پرویزالٰہی نے ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں سیاسی جماعتوں سے جاری رابطے تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
طاہر القادری/ انکار

ای پیپر-دی نیشن