عید کے بعد عوامی ایجنڈا لیکر لوگوں کے پاس جائونگا: : سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے انتخابی جلسوں میں عوام کو ترقی اور خوشحالی کے جو سہانے خواب دکھائے تھے وہ پورے نہیں ہوئے،میں نوازشریف اور انکی ٹیم کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اپنے انتخابی منشور کو پڑھیں اور عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کریں، ملک میں افراتفری اور خوف کا راج ہے جس کی وجہ سے حکمرانوں کے بھی چہرے اترے ہوئے ہیں، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ایک دوسرے کا کبھی احتساب نہیں کیا بلکہ ایک دوسرے کی فرینڈ لی اپوزیشن بنی رہیں،جب تک ملک میں احتساب کا عمل شروع نہیں کیا جاتا جمہوریت کو خطرات لاحق رہیں گے، سیاست اور جمہوریت کو مخصوص طبقے نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ عید کے بعد ایک عوامی ایجنڈا لے کر ملک بھر کے شہروں اور دیہاتوں میں لوگوں کے پاس جائوں گا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی قومی اسمبلی نے تحفظ پاکستان بل کے نام پر ایک ایسے قانون کی منظوری دی ہے جس کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں شہریوں کو دئیے گئے بنیادی حقوق سلب ہو کر رہ جائینگے او رمحض شک کی بنیاد پر15ویںگریڈ کا ایک افسر کسی شہری کوگولی ما ر سکے گا۔ اس بل کے ذریعے ملک کا عدالتی اور قانونی نظام بے معنی ہو کر رہ جائے گا۔ جماعت اسلامی تحفظ پاکستان بل کو مسترد کرتی ہے اور اس سلسلے میں جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 12جولائی کو منصورہ لاہور میں ہوگا جس میں تحفظ پاکستان بل کی قومی اسمبلی سے منظوری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی غورہوگا اور اس حوالے سے حکمت عملی وضع کی جائے گی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاور میں صحافیوں اور کالم نگاروں کے اعزاز میں جماعت اسلامی خیبر پی کے کی جانب سے دئیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے نتیجے میں لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور اس وقت وہ شدید مشکلات سے دو چار ہیں۔ سخت گرمی اور رمضان المبارک میں متاثرین در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ صوبائی حکومت نے شمالی وزیرستان آپریشن کے متاثرین کے لئے مزید 57 کروڑ روپے کی منظوری دے دی ہے اور میں وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ شمالی وزیرستان آپریشن کے متاثرین اور مجموعی طور پر قبائلی علاقوں کی ترقی کے لئے ایک سو ارب روپے کے ایک بڑے امدادی پیکیج کا اعلان کرے اور بالخصوص ا نکی دوبارہ اپنے علاقوں میں آباد کاری کے لئے روڈ میپ اور منصوبہ بناکر اس کا جلد از جلد اعلان کیاجائے۔