• news

بجلی کی بندش جاری‘ روزہ دار پریشان‘ رمضان میں لوڈشیڈنگ پر 85 فیصد تک قابو پا لیا: خواجہ آصف

لاہور+ اسلام آباد (نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) لاہور سمیت مختلف شہروں میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ سحر و افطار اور نماز تراویح کے اوقات میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث روزہ داروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں لوڈشیڈنگ پر 80سے 85فیصد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ وزیراعظم ملک کو جلد انرجی بحران سے نجات دلانا چاہتے ہیں۔ وہاڑی میں بجلی کی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تینوں اوقات سحری، افطاری اور تروایح میں جاری ہے روزہ داروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اسکے علا وہ کاروبار زندگی بھی بُری طرح متاثر ہوئے اور لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ ملکوال میںغیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ سے روزہ داروں سمیت شہری پریشان ہو گئے، دن رات کے مختلف اوقات میں 10گھنٹے سے 14گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، رات 11سے 12بجے اور رات ایک بجے سے دو بجے تک بجلی کی بندش سے لوگوں کی نیند پوری نہیں ہوتی۔ عارفوالا میں شدید لوڈشیڈنگ پر دینی مدرسہ کے طلبہ نے شدید احتجاج کیا ہے۔ ساہیوال میں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، شہریوں نے حکومت سے اس مقدس ماہ میں ریلیف دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکپتن میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹوں سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ سحری اور افطاری کے اوقات سمیت کسی بھی وقت غیر اعلانیہ بجلی بند کر دی جاتی ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ملک کے دیگر علاقوں کی طرح گوجرانوالہ میں بھی لوڈشیڈنگ عروج پر پہنچ گئی ہے۔ رمضان المبارک سے پہلے وفاقی وزیر پانی و بجلی اور وفاقی سیکرٹری نرگس سیٹھی نے دورہ کے موقع پر اعلان کیا تھا رمضان المبارک میں سحر و افطار اور تراویح کے اوقات میں بجلی بند نہ ہو گی۔ پچھلے دو دنوں سے بجلی کی گھنٹوں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ شروع کر دی گئی ہے، گرجاکھ، وحدت کالونی، شاہین آباد، کشمیر کالونی و دیگر علاقوں کے لوگ گرمی کی شدت میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بلبلا اٹھے ہیں۔ 48گھنٹوں کے دوران یہ دورانیہ بارہ سے چودھ گھنٹے سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ حکومت کے سحر و افطار تراویح کے اوقات میں بجلی بند نہ کرنے کے دعوے بھی دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انہیں بعض مقامات سے سحر وافطار کے اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی اطلاع ملی ہے جس کا انہوں نے سختی سے نوٹس لیا ہے اور متعلقہ حکام پر واضح کردیاگیا ہے  کسی فنی خرابی کے بغیر بجلی کی لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کی جائے گی اور اگر کسی جگہ کوئی فنی خرابی پیدا ہو تو اسے ہنگامی بنیادوں پر دور کرنے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔  علاوہ ازیں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے رمضان المبارک کے مہینے میں لوڈ شیڈنگ پر 80 سے 85 فیصد قابو پالیا گیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف  ملک کو انرجی بحران سے جلد نجات دلانا چاہتے ہیں قوم ان کا ساتھ دے۔ پاکستان میں تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہئے، احتجاج کی سیاست کرنے والے پاکستان میں سونامی یا انقلاب نہیں بلکہ تشدد جنم دے رہے ہیں، عوامی مینڈیٹ کا سب کو احترام کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز وزارت پانی و بجلی میں پچاس میگاواٹ کے پروجیکٹ کے افتتاح پر کررہے تھے جس پر ایک سو تیس ملین یو  ایس ڈالر لاگت آئے گی اور اٹھارہ ماہ میں یہ مکمل ہوگا یہ پروجیکٹ جھیمبر کے مقام پر لگایا جائے گا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے ایم ڈی پی ایس او کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دوران رمضان المبارک لوڈشیڈنگ سے بچنے کیلئے فرنس آئل کی مد میں ادائیگیاں باقاعدگی سے کی جائیں گی جبکہ فرنس آئل کے استعمال کیلئے بجلی گھروں کو گیس کی فراہمی بڑھائی جائے گی۔ پیر کو وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار سے ملاقات میں ایم ڈی پی ایس او امجد پرویز جنجوعہ نے بتایا کہ عام طور پر موسم گرما میں پن بجلی کی پیداوار 6500 میگاواٹ رہتی ہے لیکن رواں سال ڈیموں میں پانی کی آمد کم ہونے کی وجہ سے بجلی کی پیداوار 5200 میگاواٹ رہی جس کی وجہ سے آئی پی پیز کی جانب سے فرنس آئل کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کی جانب سے فرنس آئل کے استعمال کو حقیقت پسندانہ بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بجلی کی پیداوار کے مختلف منصوبوں کی تکمیل سے چند سالوں میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے ساتھ انرجی مکس میں توازن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ گزشتہ روز پاکستان سٹیٹ آئل سے متعلق امور کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن