• news

الطاف انتظار کریں،مشرف کے ساتھی بھی کٹہرے میں آئیں گے

 متحدہ کے قائد الطاف حسین نے  پاک فوج  سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک بہت بڑے جلسے سے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  مقدمہ  چلانا ہے   تو مشرف کے ساتھیوں پر بھی  چلایا جائے  اور پرویز مشرف کے پڑوس میں گھر خالی کروا کر جنرل (ر)  کیا نی کو بندکیا جائے۔ آرٹیکل 6 کا اطلاق صرف مشرف پر نہیں بلکہ ان کا ساتھ دینے والوں پر بھی ہوگا۔ اگر کارروائی کرنی ہے تو پھر جنرل مشرف کے گھر کے برابر میں ایک نئی آرمی بستی قائم کردی جائے جہاں آرٹیکل 6ABC کی خلاف ورزی کرنے والوں کو رکھا جائے۔ مشرف کا سب سے بڑا جرم تو 12 اکتوبر 1999ء کو ایک جمہوری حکومت کا تختہ الٹنا تھا۔ اس اقدام کو پہلے سپریم کورٹ اور پھر پارلیمنٹ نے جائز قرار دے دیا۔ آئین اور قانون کے مطابق اب مشرف اور ان کے ساتھیوں کا 12 اکتوبر کے جمہوریت پر شب خون کا حساب نہیں لیا جا سکتا۔ 3 نومبر 2007ء کا اقدام گو 12 اکتوبر جیسا سنگین نہیں تاہم یہ بھی آئین شکنی کے زمرے میں آتا ہے اسی کے تحت مشرف پر سنگین غداری کا مقدمہ چل رہا ہے۔ اس امر سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ایف آئی اے کی تحقیق میں حکومتی دباؤ موجود ہو گا جس میں ایمرجنسی پلس کے نفاذ کا مشرف کو واحد ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ البتہ کیس کی سماعت کے دوران مشرف جس کی نشاندہی کریں گے اس کو عدالت طلب کرے گی۔ الطاف حسین انتظار کریں آزاد و فعال عدلیہ کی موجودگی میں اگر جنرل کیانی یا کوئی ایمرجنسی کے نفاذ میں معاون ثابت ہوا تو یقیناً اس کا احتساب ہو گا۔ اگر قید کی سزائیں دی گئیں تو ہو سکتا ہے تمام ملزم الطاف حسین کی خواہش کے مطابق ایک ہی جیل میں سلاخوں کے پیچھے ہوں۔ آج کی ضرورت مشرف کا فری اینڈ فیئر ٹرائل ہے جس کے لئے خصوصی عدالت کام کر رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن