میرانشاہ کا 80 فیصد علاقہ کلیئر بمباری سے مزید 11 دہشت گرد ہلاک‘ لال مسجد کے مولانا عبدالعزیز کی وصیت بھی ملی ہے: عسکری حکام
میرانشاہ+ پشاور (نیوز ایجنسیاں) شمالی وزیرستان میں آپریشن جاری ہے، بمباری سے ازبکوں، تاجکوں سمیت مزید 11 دہشت گرد ہلاک اور ان کے تین ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف پاک فوج کا آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے۔ تازہ کارروائی رات 3 بجے کی گئی جس میں تحصیل میرانشاہ کے علاقے درہ سیدگی میں پاک فوج نے جیٹ طیاروں سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ کارروائی میں 11دہشت گرد مارے گئے جبکہ ان کے تین ٹھکانے بھی تباہ کر دیئے گئے جبکہ عسکری حکام کا کہنا ہے کہ میران شاہ کا 80 فیصد علاقہ کلیئر کروا لیا گیا ہے۔ تاہم کچھ علاقوں میں اب بھی دہشت گردوں کی طرف سے مزاحمت جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم باجوہ اور شمالی وزیرستان آپریشن پر بریفنگ کے دوران جی سی او شمالی وزیرستان میجر جنرل ظفر اللہ خان نے کہا آپریشن میں سول آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا متعدد مقامی اور غیرملکی دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دہشت گردوں کے 100 ٹھکانے تباہ، 11 بارودی سرنگیں 27 ٹن بارودی سرنگیں برآمد کی گئی ہیں۔ 400 دہشت گردی بھی مارے گئے ہیں جبکہ لال مسجد کے مولانا غازی عبدالعزیز کی وصیت بھی وہاں سے ملی ہے جو دہشت گردوں کی تربیت میں استعمال کی جاتی تھی۔ ذرائع کے مطابق پاک فوج کی حکمت عملی کی بدولت شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے ملک بھر میں موجود ٹھکانوں کی معلومات ملی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہتھیار ڈالنے والے دہشتگردوں سے تفتیش سے بھی اس ضمن میں مدد ملی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ڈی پیز کی آڑ میں شدت پسندوں کے فرار کی کوششیں بھی قبائلی جرگے کے تعاون سے ناکام بنادی گئی ہیں اور اس دوران متعدد دہشتگرد گرفتار کرلئے گئے ہیں۔ ان سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پرحالیہ دنوں میں کراچی، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں کئی دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں آپریشن ضرب عضب کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ ملکی و غیر ملکی میڈیا کو میرانشاہ تک رسائی دی گئی۔ ذرائع کے مطابق آپریشن ضرب عضب کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ ملکی و غیر ملکی میڈیا کو میرانشاہ تک رسائی دی گئی اس دوران میڈیا کے نمائندوں کو عسکری حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی اور شدت پسندوں کے وہ ٹھکانے دکھائے گئے جو شدت پسند دہشتگردانہ سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران برآمد ہونے والا بارودی مواد اور کمیونٹی سینٹر بھی دکھائے گئے۔ میڈیا بالخصوص ٹی وی نیٹ ورکس کو اس بات کی بھی اجازت دی گئی کہ وہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے تباہ کیے گئے عسکریت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں کی فوٹیج استعمال کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی کے مطابق شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کے دوران بدھ کو کمانڈر میجر جنرل ظفر اللہ خان نے میڈیا کو بریفنگ دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران فوج نے میران شاہ کا 80 فیصد علاقہ کلیئر کروا لیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں القاعدہ کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔ آپریشن میں سول آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن میں متعدد مقامی اور غیرملکی مشتبہ شدت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔ حافظ گل بہادر جہاں بھی ملے گا مار دیا جائیگا۔ آئی این پی کے مطابق عسکری ذرائع کے مطابق کمانڈر آریانہ تین روز قبل میرانشاہ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران ہلاک ہوا تھا۔ وہ سکیورٹی فورسز کے خلاف شدت پسندانہ رویے کی وجہ سے شہرت رکھتا تھا۔ جھڑپ کے دوران اس کے 15 ساتھی بھی مارے گئے تھے۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر کیمطابق حالات سازگار ہونے پر مقامی اور غیر ملکی میڈیا کو میرانشاہ کا دورہ کرایا گیا جہاں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ اور آپریشن کی نگرانی کرنیوالے کمانڈر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آپریشن کے دوران میرانشاہ کا 80 فیصد علاقہ خالی کرا لیا گیا ہے، آپریشن میں ابتک 400 سے زائد دہشتگرد ہلاک اور 130 زخمی ہوئے، دہشتگردوں کے 100 ٹھکانے بھی تباہ کئے جاچکے ہیں جبکہ متعدد بارودی مواد بنانے والی فیکٹریاں اور دہشت گردوں کے مواصلاتی نظام کا بھی خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ایک ایک دہشت گرد کا خاتمہ کیا جائے گا۔ میجر جنرل ظفر خان نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ کے 80 فیصد علاقے کو طالبان سے صاف کر دیا گیا ہے اور ان کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کو تتر بتر کر دیا گیا ہے۔ شمالی وزیرستان میں فوج کے کمانڈر نے کہا کہ وہ اس بات کا تعین نہیں کرسکتے کہ یہ آپریشن کتنے ہفتے یا مہینوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ دینا قبل از وقت ہوگا انہیں احساس ہے کہ لاکھوں افراد اس آپریشن سے متاثر ہوئے ہیں لیکن پوری قوم کو یہ سب کچھ مل کر برداشت کرنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان جاتے جاتے پورے علاقے میں بارودی سرنگیں لگا گئے ہیں جن سے فوج کو پیش قدمی اور نقل و حرکت میں دشواریوں کا سامنا ہے اور ان سرنگوں کو صاف کرنے میں بہت وقت لگ رہا ہے۔ علاوہ ازیں چیف سیکرٹری کنٹرول روم پشاور کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کے دوران کل71ہزار 654خاندانوں اور 8لاکھ 52ہزار 495افراد کی رجسٹریشن کرائی گئی ہے جبکہ نقل مکانی کرنے والوں کے ساتھ بڑی تعداد میں مویشی بھی لائے گئے ہیں۔ ضلع بنوں میں پی ڈی ایم اے نے ریلیف کیمپس قائم کر دیے ہیں تاکہ ضلعی انتظامیہ کی ریلیف سرگرمیوں میں بھر پور مدد کی جا سکے۔ علاوہ ازیں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی نے گذشتہ روز گورنر ہائوس پشاور میں خیبر پی کے کے گورنر سردار مہتاب احمد خان سے ملاقات کی۔ وہ کچھ دیر گورنر کے ساتھ رہے اور شمالی وزیرستان ایجنسی میں جاری آپریشن ضرب عضب اور آئی ڈی پیز کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ثنا نیوز کے مطابق نادرا کے مطابق شمالی وزیرستان کے 24 ہزار خاندانوں کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ انہیں آج سے امداد ملنا شروع ہو جائے گی۔ بدھ کے روز پشاور میں تیسرے روز شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی سے تعلق رکھنے والے آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کی گئی جس کے بعد نادرا نے 38 ہزار خاندانوں میں سے 24 ہزار خاندانوں کی تصدیق کر لی ہے۔ دوسری طرف شناختی کارڈ پر دوہرا پتہ ہونے اور رجسٹریشن سلپ کی نادرا وین سے تصدیق نہ ہونے پر آئی ڈی پیز مشکلات سے دوچار ہیں۔