آزادی مارچ میں مڈٹرم انتخابات کا مطالبہ کیا جائیگا: شیخ رشید
لاہور (آئی این پی) عوامی مسلم لیگ کے سر براہ شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے عمران خان‘ طاہر القادری‘ چودھری برادران اور ہم متحد ہو چکے ہیں صرف اعلان ہونا باقی ہے‘ آزادی مارچ میں حکومت سے مڈٹرم انتخابات کا مطالبہ کیا جائیگا‘ مجھے ایمان کی حد تک یقین ہے فوج 14اگست کے آزادی مارچ کو روکنے کیلئے لوگوں کو ’’گولیاں‘‘ نہیں مارے گی‘ قلندر اندر سے ڈرتے ہیں حکمرانوں کے اندر جانے کا وقت آچکا ہے‘ حکمرانوں کو گنڈا سنگھ‘ گلو بٹ اور الو بٹ کو لگانے کی اختیارات ہیں صرف 4 حلقوں کے ڈبے کھولنے سے ڈرتے ہیں کیونکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائیگا‘ کسی نے ہم پر تشدد کیا تو ہم اسکا جواب بھی اسی انداز میں دیں گے‘ جمہوریت چوروں اور ڈاکوؤں کو مبارک ہو ہم گھر بیٹھ جاتے ہیں‘ مسلم لیگ (ن) بدترین دھاندلی کر کے ہیرو کو زیرو بنانا چاہتی ہے‘ پیپلزپارٹی نے بھی آخر کار اپوزیشن کے ساتھ آنا ہے ورنہ پیپلزپارٹی فارغ ہو جائے گی‘ حکمران اپوزیشن کے خوف سے کابینہ میں نئے لوگوں کا جمعہ بازار لگانے جا رہے ہیں‘ افتخار محمد چودھری کی سفارش پر ہی ارسلان افتخار کو ایف آئی اے میں بھرتی کیا گیا۔ ٹی وی انٹرویو میں شیخ رشید نے کہا ملک میں ایک خاندان کی حکومت اور دوستوں کا جمعہ بازار لگا ہے۔ عام آدمی کی مشکلات میں دن بدن مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور عوام حکمرانوں سے مکمل مایوس ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا عام انتخابات میں ہونیوالی دھاندلی میں افتخار محمد چودھری سمیت بہت سے لوگ ملوث رہے اور ہم سمجھتے ہیں عام انتخابات میں ہونیوالی دھاندلی کی ہر سطح پر انکوائری ہونی چاہئے اور جو لوگ بھی ذمہ دار ہیں انکو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ورنہ پاکستان میں کبھی شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے۔