مسلم لیگ (ن) کے ڈی چوک پر 14 اگست منانے سے ماڈل ٹاؤن جیسا سانحہ ہوسکتا ہے: شاہ محمود
ملتان (آئی این پی) تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت 14 اگست کی اسلام آباد میں جشن آزادی کی تقریب تاریخ یا جگہ تبدیل کرے وگرنہ ماڈل ٹاؤن لاہور جیسا سانحہ پیش آسکتا ہے۔ آندھی آئے یا طوفان تحریک انصاف ڈی چوک اسلام آباد پر دھرنا دیگی، اگر سانحہ لاہور کی طرح کوئی واقعہ دہرانے کی کوشش کی گئی تو اسکے تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ وہ ہفتہ کو ملتان میں اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا 14اگست کو آزادی مارچ ہر حالت میں ہو گا کیونکہ ہم نے 27جون کو جلسے میں اور 9جولائی کو لاہور میں اعلان کیا تھا حکومت کل تک خاموش رہی لیکن راتوں رات حکمرانوں نے ڈی چوک اسلام آباد پر جشن آزادی منانے کا اعلان کردیا، انہیں ایسی غلطی اور حماقت نہیں کرنی چاہئے تھی۔ پی ٹی آئی کیونکہ پہلے اعلان کیا اگر وہ حماقت کریں گے تو 17جون لاہور کا سانحہ انہیں یاد رکھنا چاہئے۔ ہمارا ایجنڈ جمہوریت کو ڈی ریل کرنا نہیں لیکن جمہوریت میں پرامن احتجاج کی گنجائش موجود ہے۔ حکمرانوں کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے پنجاب حکومت کے نادان وزراء کی وجہ سے سانحہ لاہور رونما ہوا جس کی حقیقت جوڈیشل کمشن میں سامنے آرہی ہے، اب وفاقی حکومت کے نادان وزراء کی وجہ سے اسلام آباد میں سانحہ لاہور کو دہرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، آندھی یا طوفان، گرمی ہو یا سردی پی ٹی آئی کے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے اگر حکومت نے پی ٹی آئی سے پہلے اسلام آباد میں جشن منانے کا اعلان کیا ہوتا تو ہم شہر یا جگہ تبدیل کر لیتے۔ حکومت اس سلسلے میں لاہور، پشاور سمیت کسی بھی شہر کا انتخاب کرسکتی ہے اور حکومت کے پاس یکم سے 14 اگست کا وقت موجود ہے۔ تحریک انصاف 14اگست کے مارچ اور دھرنے میں تمام جماعتوں کو شرکت کی دعوت دیتی ہے اس سلسلے میں وفاق، صوبے اور ضلاعی تنظیموں کی سطح پر تیاریاں جاری ہیں 17 جولائی سے میں خود رحیم یار خان سے پورے جنوبی پنجاب کی رابطہ مہم کا آغاز کروں گا اور 3 اگست کو عمران خان لاہور میں کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے کراچی کے بیان سے ثابت ہوگیا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے نہ صرف پرویز مشروف سے ڈیل کی بلکہ انہیں محفوظ راستہ دینے کا معاہدہ کیا پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ڈیلوں کی سیاست کی اور یوسف رضا گیلانی کو ایف آئی اے نے ٹریڈنگ کارپوریشن میں جو ریلیف دیا ہے یہ انکی چوتھی ڈیل ہے۔ تحریک انصاف ڈیلوں اور مُک مُکا کی سیاست کو ختم کرنے کیلئے میدان میں آئی ہے۔ انہوں نے خورشید شاہ کے بیان کے جواب میں کہا کہ عمران خان کسی کے ایجنڈے پر کام نہیں کر رہے انکا ایجنڈا پاکستان کا ایجنڈا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف جنوبی پنجاب کے حقوق کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کریگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں ریمنڈ ڈیوس کے مسلئے پر استعفیٰ دے سکتا ہو تو یوسف رضا گیلانی کو چاہئے تھا کہ علیحدہ صوبہ نہ بننے پر وزارت اعظمیٰ سے استعفیٰ دیتے۔ انہوں نے کہا عمران خان سمیت تحریک انصاف کی تمام قیادت کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے ہم اس ایشو پر کسی قسم کی ڈرامہ بازی نہیں کریں گے۔
لاہور(خصوصی رپورٹر)تحریک انصاف کی مرکزی ترجمان شیریں مزاری نے کہا ہے کہ چودہ اگست کو لانگ مارچ ہر صورت ہوگا ، حکومتی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہونگے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے ہمارے ارادے متزلزل نہیں کر سکتے ، لانگ مارچ کیلئے کسی کی اجازت نہیں لیں گے ، پرامن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئے نکل رہے ہیں ، عمران خان کی نظر بندی سے متعلق حکومتی بیان دھمکی ہے ، امید ہے حکومت اس حد تک نہیں جائے گی ،انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں رکاوٹ پیدا کی گئی تو حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔