دنیا کے کئی ممالک میں سپر مون کا دلکش نظارہ دیکھا گیا‘10 اگست، 9 ستمبر کو بھی سپر مون ہو گا
لندن (آن لائن) دنیا کے کئی ممالک میں ہفتے کی شام آسمان پرجو چاند نمودار ہوا وہ عام چودہویں کے چاند سے نسبتاً زیادہ بڑا اور زیادہ روشن تھا۔ اس چاند کو سائنسی اصطلاح میں ’’سپر مون‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ سپر مون کا یہ دلکش نظارہ اس برس موسم گرما کے دوران تین بار دیکھا جا سکے گا۔ اگرچہ ہر قمری ماہ کی 14 تاریخ کو چاند اپنی شکل مکمل کرلیتا ہے لیکن فلکیات سے وابستہ ماہرین کہتے ہیں یہ محض اتفاق ہے چاند اپنے مدار میں گردش کرتا ہوا اس حصے میں داخل ہوجائے جو ہماری زمین سے نزدیک ہو اور اسوقت چاند کی شکل مکمل ہو تو یہ زیادہ بڑا اور روشن دکھائی دیتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ انسانی آنکھ چاند کی روشنی سے زیادہ اسکے حجم کی تبدیلی کو محسوس کر سکتی ہے۔ اسی لئے لوگ اسکی تیز روشنی سے زیادہ اس کے حجم میں اضافے کو محسوس کر سکیں گے۔ ماہرینِ فلکیات کے مطابق 12 جولائی کی نسبت 10 اگست کو آسمان پر نمودار ہونے والا چاند کہیں زیادہ روشن اور بڑا ہو گا کیونکہ اس روز چاند کی زمین سے مسافت 12 جولائی کی نسبت 863 میل مزید گھٹ جائیگی۔ جو لوگ اس برس ان دونوں سپر مون کے دلکش نظاروں سے محروم رہ جائیں گے ان کے لیے 9 ستمبر کی رات برطانوی وقت کے مطابق ایک بجکر 38 منٹ کا وقت موزوں ہوگا جب وہ تیسری بار آسمان پر جلوہ گر ہونے والے سپر مون کا دیدار کر سکیں گے۔ سورج گرہن کا کوئی وقت مقرر نہیں جبکہ سپر مون ہر 13 ماہ اور 18 دن کے وقفے سے دیکھے جاتے ہیں۔