پاکستان نوجوانوں کیلئے منصوبے بنائے ورنہ بڑھتی آبادی تباہی کا باعث بن سکتی ہے : اقوام متحدہ
اسلام آباد (آن لائن)اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان میں نوجوانوں کیلئے منصوبے شروع نہ کئے گئے تو تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے آبادی سے متعلق ادارہ (یو این ایف پی اے)کی نمائندہ سعدیہ عطا محمود نے ایک انٹرویو میں کہی۔اس وقت پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے اور اس کے 18 کروڑ سے زائد نفوس کا 40 فیصد یعنی سات کروڑ 40 لاکھ 12 سے 29 سال کی عمر کے لوگوں پر مشتمل ہے۔یو این ایف پی اے کے مطابق دنیا بھر میں بھی نوجوانوں کی تعداد قابل ذکر حد تک ہے اور موجودہ ایک ارب 80 کروڑ نوجوان آبادی میں آنے والے سالوں میں اندازہ ہے کہ دو گنا اضافہ ہو جائے گا۔ادارے کے مطابق وقت کی اہم ضرورت ہے کہ دنیا کے ممالک اپنے نوجوانوں پر توجہ دیتے ہوئے ان کے لیے تعلیم و تربیت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کریں کیونکہ مستقبل میں کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کا دارومدار ان ہی افراد پر ہوگا۔پاکستان میں 1998ء کے بعد اب تک مردم شماری نہیں ہوئی ہے اور مبصرین اسے بھی ایک تشویشناک امر قرار دیتے ہیں کیونکہ ملک کی آبادی اور اس میں مختلف عمر کے لوگوں سے متعلق اعدادوشمار کی عدم موجودگی میں وسائل کی تقسیم اور مناسب منصوبے تیار کرنا صرف اندازوں پر ہی مشتمل ہو سکتا ہے۔رواں سال آبادی کے عالمی دن کا موضوع بھی نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع پیدا کرنا رکھا گیا۔