• news

گرمی ایسے ہی رہی تو بجلی کی بندش مزید بڑھ سکتی ہے‘ بدترین لوشیڈنگ پر قوم سے معافی مانگتا ہوں: خواجہ آصف ، مظاہرے جاری

لاہور+ اسلام آباد (نامہ نگاران+ خبر نگار+ ایجنسیاں) شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ گذشتہ ر وز بھی جاری رہا اور لوگ سراپا احتجاج بن گئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ لاہور میں 11 مقامات پر لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے کئے گئے۔ شہروں اور دیہات میں 14 سے 20 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی گئی جبکہ سحر و افطار پر بھی طویل لوڈشیڈنگ پر روزہ دار بے حال ہو گئے جبکہ کئی علاقوں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی جبکہ وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے ماہ رمضان میں بدترین لوڈشیڈنگ پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گرمی کی یہی صورتحال رہی تو لوڈشیڈنگ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، موسم خشک رہا تو توانائی بحران شدت اختیار کر سکتا ہے۔ پاکستان میں سارے کام اللہ کی مدد سے ہی چل رہے ہیں، ایک دو روز میں بارش ہونے سے باقی روزے اور عید اچھی گزر جائے گی۔ اللہ کی رحمت ہو گی تو لوڈشیڈنگ کی صورتحال بہتر ہو گی بارش کیلئے دعا کریں۔ ملک میں بجلی کی پیداوار 13 ہزار اور طلب 19 ہزار میگاواٹ ہے، لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلئے ہمیں بجلی چوری اور لائن لاسز کو ختم کرنا ہوگا، شدید درجہ حرارت کی وجہ سے سسٹم بیٹھنے کا خدشہ ہے۔ جبری لوڈشیڈنگ اسلام آباد سے کرنا پڑی۔ سندھ 57 ارب اورآزاد کشمیر حکومت 37 ارب روپے کی نادہندہ ہے۔ پیر کو وزیر مملکت عابد شیر علی کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہاکہ پاکستان میں اللہ کی مدد سے ہی سارے کام چل رہے ہیں اْمید ہے اگلے تین روز میں اللہ کی مدد آئے گی تو حالات بہتر ہوں گے۔ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے پہلے 10 سے 11 روزے بالکل ٹھیک گزرے تاہم گزشتہ 3 روز سے موسم شدید گرم اور خشک ہونے کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہونے کے باعث بہت سے فیڈر ٹرپ کر گئے جس سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا، اگر موسم اسی طرح گرم اور خشک رہا تو ہمیں صورت حال کا مزید سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کیلئے عوام سے معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اگلے 3 سے 4 برس کے دوران 6 سے 7 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی جائے تاکہ لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا جا سکے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ بارش کے بعد موسم میں بہتری آئے گی اور حالات قابو میں آ جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ سرکلر ڈیٹ 285 ارب تک ہے۔ بجلی کی بھرپور پیداوار کریں تو سرکلر ڈیٹ قابو سے باہر ہو جائے گا۔ مہنگی بجلی پیدا تو کر لیں تاہم ڈسٹری بیوشن کا سسٹم نہیں ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ نندی پور سے بجلی ڈیزل سے پیدا ہوتی ہے جو بہت مہنگی پڑتی ہے اسے ٹریٹڈ فرنس آئل سے چلایا جا سکتا ہے جس کی حکومت کے پاس سہولت نہیں ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پانی وبجلی نے کہا کہ سندھ 57 ارب کا نادہندہ ہے۔ سکھر اور حیدر آباد میں بجلی کے بلوں کی ادائیگی نہیں ہوتی جبکہ آزاد کشمیر حکومت سینتیس ارب روپے کی نادہندہ ہے۔ علاوہ ازیں بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف لاہور میں 11 مقامات پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختر رسول نے سمن آباد میں لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج میں شرکت کی۔ گلشن راوی و علامہ اقبال ٹاؤن، دبئی چوک، مصری شاہ، باٹا پور، شاہدرہ، سمن آباد، مزنگ، پاکستان منٹ، مغل پورہ اور بند روڈ کے شہریوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا۔ دوسری طرف لیسکو ہیڈ کوارٹر نے فورس لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔ ایک گھنٹے میں 2 سے 3 بار بجلی آتی جاتی رہی۔ مجموعی طور پر 14 سے 16 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی گئی۔ جنڈیالہ شیر خان سے نامہ نگار کے مطابق جنڈیالہ شیر خان، جھبراں منڈی و دیگر علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ سحر، افطار، نماز تراویح اور نماز کے اوقات کے دوران اور ہر 15 منٹ پر 2 گھنٹے کیلئے بجلی کا غائب رہنا معمول بن گیا۔ سخت گرمی اور روزہ کی حالت میں مکینوں کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مشروب ساز کمپنی کا ملازم اور نواحی علاقہ گوندلانوالہ کا رہائشی اطہر افضل شدید گرمی کی بھینٹ چڑھ گیا اور موسمی شدت کے نتیجہ میں دل کا دورہ پڑنے سے دم توڑ گیا۔ علاوہ ازیں حکومتی دعوؤں کے باوجود ماہ صیام میں غیر اعلانیہ بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، سحری، افطاری اور تراویح کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کے باعث لوگوں کو روزہ اور عبادات میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سحری، افطاری اور تراویح سمیت دیگر اوقات میں بدترین غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور اور گردونواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیدنگ کا دورانیہ مذید طویل ہو گیا ضلع بھر میں حکومت اور واپڈا حکام کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ مسلسل چار چار، پانچ پانچ گھنٹے کی لودشیدنگ سے شہریوں کا مارے گرمی سے برا حال،گرمی اور حبس سے درجنوں افراد بے ہوش ہوکر ہسپتالوں میں پہنچ گئے، گزشتہ روز بجلی کی بندش کی وجہ سے پتوکی،کوٹ رادھاکیشن، پھولنگر، قصور اور الہ آباد میں اہل علاقہ کا لیسکو حکام کے خلاف شدید احتجاج کیا جس میں شرکاء نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ قصور میں بھی پاور لومز مالکان اور مزدور یونینز کا بجلی کی طویل بندش کے خلاف احتجاج کی تیاریاں شروع ہو گئیں۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بار بار بندش اور ٹرپنگ سے صارفین سراپا احتجاج بن گئے۔ سحری اور افطاری کے اوقات میں بھی بجلی لوڈشیڈنگ ہونا روز کا معمول بن گیا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بدترین لوڈشینڈنگ نے عوام کو رلا دیا۔ سینکڑوں لوگوں نے مشتعل ہو کر جماعت اسلامی کے رہنما زاہد عمران کی قیادت میں واپڈا کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ علاوہ ازیں گذشتہ رات نماز تراویخ کے دوران تین نمازی گرمی کی شدت سے گر کر بیہوش ہو گئے۔ کوٹ رادھاکشن سے نامہ نگار اور نمائندہ خصوصی کے مطابق غیر اعلانیہ 18 گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور جو ٹول ٹیکس سے شروع ہو کر ایکسیئن آفس تک جلوس نکالا گیا۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران شہریوں نے مین روڈ بلاک کر دی۔ چھانگا مانگا سے نامہ نگار کے مطابق قصبہ چھانگا مانگا اور ملحقہ آبادیوں میں روزانہ 18سے20 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شدید گرمی سے ستائے ہوئے سینکڑوں افراد سڑکوں پر آگئے۔ بلاجواز 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر مرکزی انجمن تاجران چھانگا مانگا کے تحت احتجاجی جلوس نکالا گیا اور دکانوں اور مارکیٹوں میں شڑ ڈاؤن کر کے احتجاجی جلوس میں شامل ہوئے احتجاجی جلوس کی قیادت مرکزی انجمن تاجران کے صدر ریاض احمد لاڈا اور چیئرمین سیٹھ محمد سلیم لبھا اور رانا عمران نے کی احتجاجی جلوس میں شامل سینکڑوں افراد نے حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کی شرکاء جلوس نے ریلوے پھاٹک چوک پہنچ کر پتوکی، چونیاں، رائیونڈ، لاہور کی طرف جانیوالی سڑکوں پر رکاوٹ کھڑی کرکے ٹریفک مکمل طور پر بند کر دی اوور ہیڈبرج کے دونوں اطراف ٹائروں کو آگ لگا کر بھی روڈ بند کر دیا۔ مظاہرین پرامن احتجاج کے بعد منتشر ہو گئے۔پھولنگر سے نامہ نگار کے مطابق پھول نگر اور جمبر کلاں میں بجلی کے ستائے ہوئے سینکڑوں روزے داروں نے 18 گھنٹے کی بلاجواز لوڈ شیڈنگ کیخلاف مین ملتان روڈ بلاک کر کے شدید احتجاج کیا۔ واپڈا کیخلاف زبردست نعرے بازی کی اور 2 گھنٹے سے زائد ملتان روڈ بلاک رکھا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر واپڈا کیخلاف نعرے درج تھے۔

لوڈشیڈنگ/ خواجہ آصف

ای پیپر-دی نیشن